سعودی عرب میں کفر اور الحاد میں اضافے کے اسباب، امام کعبہ
شیعہ نیوز (پاکستانی شیعہ خبر رساں ادارہ) امام کعبہ نے حالیہ برسوں میں سعودی عرب میں اسلام سے رو گردانی کے رجحان میں اضافے کی بابت خبردار کیا ہے۔
مسجد الحرام کے امام اور خطیب فیصل بن جمیل غزاوی نے کہا کہ کافر اور ملحد مبلغین اپنے غلط نظریات اور مواقف مختلف شکلوں میں ہمارے لڑکے اور لڑکیوں کے درمیان رائج کر رہے ہیں اور ان کے اثرات بہت زیادہ ہیں ۔
سعودی عرب کے عوام میں کفر کا اضافہ کوئی نہیں بات نہیں ہے اور گیلپ انٹر نیشنل انسیٹیوٹ کے مطابق دوسرے عرب ممالک کی بہ نسبت سعودی عرب میں سب سے زیادہ کافر ہيں ۔ گیلپ کی تحقیقات کے مطابق سعودی عرب میں 5 سے 9 فیصد کافر ہیں اور یہ تعداد کفرکے لئے مشہور تیونس اور لبنان جیسے ممالک سے کہیں زیادہ ہے۔
زیادہ تر تجزیہ نگاروں اور محققین کا کہنا ہے کہ سعودی معاشرے میں کفر کی توسیع کی اصل وجہ اسلام کے بارے میں وہابیت کی غلط تبلیغ ہے جو پوری طرح سے فطرت اور انسانیت کے خلاف ہے۔
چونکہ وہابیت کی تعلیمات، اسلام کی سبھی مشہور تعلیمات کے برخلاف ہیں اس لئے تمام علماء خاص طور پر سعودی عرب کے علماء نے انہیں مسترد کر دیا ہے۔ اصل بات یہ ہے کہ وہابیت، سعودی عرب میں آمریت سے منسلک ہے اور اسی نے آل سعود کی آمریت کو اس ملک میں پھیلانے میں اہم کردار ادا کیا ہے۔ یہی وجہ ہے کہ سعودی انتظامیہ بھی وہابیت کی تبلیغ کرتا ہے اور اس کے لئے پانی کی طرح پیٹرو ڈالر بہاتا ہے۔
وہابیت نے سعودی عرب میں جس اسلام کو روشناس کرایا ہے وہ ایسا اسلام ہے جو انسانی فطرت اور ہر نئی چیز کے متضاد ہے۔ یہ اسلام، خواتین کی توہین کرتا ہے اور اسے اس کے اساسی اور بنیادی حقوق سے محروم کرتا ہے، ویہ وہ مذہب ہے جو انسانوں کو دوسروں سے نفرت کا سبق دیتا ہے اور کہتا ہے کہ اگر کوئی ان کے نظریات اور مواقف کا مخالف ہے تو پھر اس کی کوئی اہمیت نہیں ہے۔
وہابیت کے نظریات ہی لوگوں کو قتل کرنے، ان کے سر جدا کرنے، دوسرے انسان کا گوشت کھانے اور خواتین کی عصمت دری کا سبب بنتے ہیں ۔ جب سعودی عرب کا شہری یہ دیکھتا ہے کہ اس کے پاس اسلام کے نام پر صرف یہ چیزیں ہیں تو اس کے سامنے کفر کے علاوہ کوئی دوسرا راستہ نہیں رہ جاتا۔
یہی سبب ہے کہ سعودی عرب میں دیگر ممالک کی بہ نسبت سب سے زیادہ کافر پائے جاتے ہیں۔