مشرق وسطیہفتہ کی اہم خبریں

سعودی عرب میں نیتن یاھو کا استقبال حرمین، القدس سے غداری ہے، اسلامی جہاد

شیعہ نیوز : اسرائیلی وزیراعظم بنجمن نیتن یاھو کے دورہ سعودی عرب پر فلسطینی قیادت کی طرف سے شدید رد عمل سامنے آیا ہے۔ اسلامی جہاد نے اسرائیلی وزیراعظم کے دورہ سعودی عرب کو عالم اسلام، مکہ معظمہ، مدینہ منورہ اور مقبوضہ بیت المقدس کے ساتھ غداری قرار دیا ہے۔

رپورٹ کے مطابق اسلامی جہاد کی طرف سے جاری کردہ ایک بیان میں کہا گیا ہے کہ سعودی عرب میں نیتن یاھو کا خفیہ دورہ اور سعودی ولی عہد کی جانب سے قابض ریاست کے وزیراعظم کا استقبال سعودی عرب کی سیاسی شکست، القدس، مکہ معظمہ ، مدینہ منورہ، مسجد اقصیٰ اور القدس کے ساتھ غداری ہے۔

بیان میں مزید کہا گیا ہے کہ اسرائیلی عہدیداروں کے سعودی عرب کے دوستانہ دورے عالم اسلام کو مقدس مقامات کے حوالے سے اپنی ذمہ داریاں پوری کرنے کی توجہ دلاتے ہیں۔ اس طرح کے دورے ارض مقدس کے خلاف صیہونی ریاست کے جارحانہ اور گھائونے عزائم کو آگے بڑھانے کی حوصلہ افزائی کرتے ہیں۔

بیان میں مزید خبر دار کیا گیا ہے کہ اس طرح کے دورے فلسطینی قوم ہی نہیں بلکہ پوری مسلم امہ اور اس کے مقدسات کو ہدف بنانے کے لیے کیے جاتے ہیں۔

دوسری طرف فلسطینی مزاحمتی تحریک حماس نے غاصب صیہونی وزیراعظم کی جانب سے سعودی شاہی حکومت کی دعوت پر دارالحکومت ریاض کا دورۂ کئے جانے کی شدید مذمت کی ہے۔

عرب نیوز چینل الجزیرہ کے ساتھ گفتگو کرتے ہوئے حماس کے ترجمان سامی ابوزہری نے زور دیتے ہوئے کہا ہے کہ بنجمن نیتن یاہو کی جانب سے ریاض کا دورہ کیا جانا، اگر درست ہے تو انتہائی خطرناک ہے!!

حماس کے ترجمان نے اپنی گفتگو میں اس گھناؤنے اقدام پر سعودی شاہی حکومت سے توضیح طلب کی اور زور دیتے ہوئے کہا کہ سعودی شاہی حکومت کی دعوت پر بنجمن نیتن یاہو کا دورۂ ریاض نہ صرف مظلوم فلسطینی قوم کے حقوق کا ضیاع ہے بلکہ پوری امتِ مسلمہ کی توہین بھی ہے۔

خیال رہے کہ اسرائیلی ذرائع ابلاغ نے انکشاف کیا ہے کہ اتوار کے روز وزیراعظم نیتن یاھو نے سعودی عرب کا خفیہ دورہ کیا اور نیوم شہر میں نتین یاھو نے سعودی ولی عہد محمد بن سلمان سے ملاقات کی تھی۔

جبکہ دو روز قبل ہی سعودی وزیر خارجہ فیصل بن فرحان نے غاصب و بچوں کی قاتل صیہونی حکومت کے ساتھ دوستانہ تعلقات کا خیرمقد کرتے ہوئے کہہ دیا تھا کہ ریاض ہمیشہ سے تل ابیب کے ساتھ دوستانہ تعلقات استوار کرنے کی حمایت کرتا رہا ہے اور کرتا رہے گا۔

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button