آل سعود نے عوامیہ میں مسجد امام حسین علیہ السلام کو شہید کر دیا
سعودی عرب کے عوام نے العوامیہ میں آل سعود حکومت کے ہاتھوں مسجد امام حسین (ع) کو شہید کئے جانے پر سخت غم و غصے کا اظہار کیا ہے۔
سعودی حکام نے پیر کو صوبہ قطیف کے العوامیہ شہر میں واقع مسجد امام حسین (ع) کو پوری طرح شہید کر دیا۔ رپورٹ کے مطابق سعودی عوام نے سوشل میڈیا پر جارح سعودی حکومت کے اس اقدام پر سخت غم و غصے کا اظہار کرتے ہوئے ملک کے شیعہ عوام کے خلاف آل سعود کے جرائم کا سلسلہ روکنے کا مطالبہ کیا ہے۔
سعودی صارفین نے اعلان کیا ہے کہ یہ مسجد وہی مسجد ہے جہاں شہید باقر النمر عوام سے خطاب کرتے تھے اور جس نے سعودی بادشاہ کے تخت و تاج پر لرزہ طاری کر دیا تھا۔ سوشل میڈیا پر سعودی صارفین نے اعلان کیا ہے کہ جب تک طاغوتی، سرزمین حرمین شریفین اور مقدس مقامات کی اہانت کرتے رہیں گے اس وقت تک آیت اللہ باقر النمر کے انقلاب کی آگ کے شعلے بھڑکتے رہیں گے۔
مشرقی سعودی عرب میں دو ہزار گیارہ کے انقلاب کے بعد سے شیعہ مسلمانوں کے مقدس مقامات کو ڈھائے جانے کا سلسلہ تیز ہو گیا ہے یہاں تک کہ دوہزار سترہ میں یہاں کی معروف امامبارگاہ، حسینیہ حضرت زہرا (س) کو بھی شہید کردیا گیا تھا۔
صوبۂ قطیف کا شہر العوامیہ ، شیعہ آبادی کے باعث ہمیشہ ہی آل سعودی حکومت کے ظلم و ستم اور امتیازی سلوک کا شکار رہا ہے جس کے سبب وہاں کے عوام کو بے پناہ مسائل و مشکلات کا سامنا ہے۔
اس شہر پر آل سعود کے فوجیوں کے حملوں میں اب تک سیکڑوں افراد شہید و زحمی ہو چکے ہیں جبکہ شہریوں اور سماجی کارکنوں کی ایک بڑی تعداد جیلوں میں قید و بند کی صعوبتیں برداشت کر رہی ہے۔ اسکے علاوہ شیعوں کے بہت سے مکانات، مراکز، مذہبی مقامات اور حتیٰ مساجد اب تک آل سعود کے ہاتھوں مسمار کئے جا چکے ہیں مگر چونکہ یہ قبیلہ اپنے پیٹرو ڈالر کے باعث عالمی سامراج اور بین الاقوامی تنظیموں میں خاصا اثر و رسوخ رکھتا ہے، اس لئے اس کے خلاف اب تک کوئی قانونی کاروانی نہیں کی گئی ہے۔