
دنیا کی سب سے بڑی جیل سعودی عرب ہے؟
شیعہ نیوز (پاکستانی شیعہ خبر رساں ادارہ) آزادی اور انسانی حقوق کا مسئلہ اٹھانے والے سعودی عرب کے شہریوں کے لئے سعودی عرب ایک بہت بڑی جیل میں تبدیل ہو چکا ہے۔
انسانی حقوق کی تنظیموں نے بتایا ہے کہ سعودی عرب میں تقریبا 70 ہزار ایسے افراد ہیں جن پر ملک سے باہر جانے پر پابندی عائد ہے۔
ان 70 ہزار سعودی شہریوں میں اس ملک کے شہزادے، انسانی حقوق کے کارکن اور آل سعود خاندان کے افراد شامل ہیں۔ موجودہ وقت میں سعودی عرب وہ ملک ہے جہاں پر دنیا میں سب سے زیادہ لوگوں پر ملک چھوڑ کر جانے پر پابندی عائد ہے۔
کچھ باخبر ذرائع کا کہنا ہے کہ سعودی عرب کے ولیعہد محمد بن سلمان نے اس ملک کو ایک جیل میں تبدیل کر دیا ہے، انہوں نے جن افراد پر پابندیاں عائد کی ہیں ان میں ان کے چھوٹے بھائی اور نزدیکی رشتے دار شامل ہیں۔
سعودی عرب میں کسی بھی طرح کے مظاہرہ کرنے یا حکومت مخالف بیان دینے پر سرکوبی کا سامنا کرنا پڑ سکتا ہے۔ خاص بات یہ ہے کہ جب سے محمد بن سلمان بر سر اقتدار آئے ہیں اور وہ سعودی عرب کے ولیعہد بنے ہیں، تب سے انہوں نے اپنے مخالفین کی سرکوبی تیز کر دی ہے، جس میں ان کے اپنے ہی رشتے دار بھی شامل ہیں۔