
یمن پر جارحیت، سعودی اتحاد میں پھوٹ پڑگئی
محمد بن سلمان نے انصاراللہ کو مذاکرات کی پیشکش کردی
شیعہ نیوز (پاکستانی شیعہ خبر رساں ادارہ) یمن پر جارحیت کرنے والے سعودی فوجی اتحاد میں پھوٹ پڑگئی ہے جس کے بعد محمد بن سلمان نے انصاراللہ کو مذاکرات کی پیشکش کردی ہے۔
متحدہ عرب امارات نے یمن پر سعودی عرب کی مسلط کردہ جنگ میں شامل اپنے بعض فوجی دستوں کو واپس بلانے کا فیصلہ کیا اور امارات کے اس فیصلے پر سعودی عرب کے حکام نے شدید برہمی کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ امارات کا اقدام اتحادی فوج کی پالیسیوں کے خلاف ہے۔
نیویارک ٹائمزکے مطابق امارات نے یمن جنگ سے اپنے فوجیوں کو نکالنے کا عمل شروع کردیا ہے اور امارات اس سلسلے میں سعودی عرب کی ناراضگی کا مقابلہ کرنے کے لئے بھی تیار ہے۔
ذرائع ابلاغ میں آجکل اس بات کا چرچہ ہورہا ہے کہ متحدہ عرب امارات نے یمن سے اپنے فوجیوں کو واپس بلانے کا اعلان کیا ہے کیونکہ امارات کو یمن جنگ میں شکست کا یقین پیدا ہوگیا ہے اور وہ اس جنگ سے اب اپنے دامن کو چھڑانے کی کوشش میں مصروف ہے۔
سعودی عرب کو امارات کے اس اقدام سے کافی مایوسی ہوئی ہے اور سعودی عرب اب بھی امارات کو یمن جنگ میں باقی رکھنے کی کوشش کررہا ہے۔
دوسری جانب سعودی ولی عہد محمد بن سلمان نے انصار اللہ کو مزاکرات کی پیشکش کی اور انھیں شمالی یمنکے بعض علاقے دینے کی بھی پیش کی ہے لیکن انصار اللہ نے محمد بن سلمان کی اسپیشکش کو ٹھکراتے ہوئے کہا کہ یمن سے سعودی عرب کے آخری فوجی کو نکالنے تک جنگ جاری رہےگی۔
یاد رہے کہ سعودی عرب اورعرب امارات میں اختلافات اس وقت نمایاں ہوئے جب سعودی عرب نے خلیج عمان میں تیل بردار کشتیوں پر ہونے والے حملوں ميں ایران کو ملوث کرنے کی کوشش کی جبکہ متحدہ عرب امارات کا کہنا تھا کہ ان حملوں میں ایران کے ملوث ہونے کے شواہد موجود نہیں ہیں۔