دنیاہفتہ کی اہم خبریں

خاشقجی کیس،سعودی فیصلہ انسانیت اور عدالت سے مذاق ہے، یو این

شیعہ نیوز (پاکستانی شیعہ خبر رساں ادارہ) اقوام متحدہ کی خصوصی رپورٹر برائے ماورائے عدالت قتل ایگنس کالامارڈ نے جمال خاشقجی کے قتل پر سعودی عدالت میں ہونے والی کارروائی اور سنائے گئے فیصلے پر رد عمل دیتے ہوئے کہا ہے کہ جمال خاشقجی قتل کیس کا سعودی فیصلہ انسانیت کیساتھ مذاق اور عدالت سے کہیں دور ہے کیونکہ جمال خاشقجی کے قتل کا ماسٹر مائنڈ نہ صرف آزاد ہے بلکہ اس سے بازپرس بھی نہیں کی گئی۔

سعودی عدالت نے ترکی میں موجود سعودی سفارتخانے میں معروف عالمی صحافی جمال خاشقجی کے سفاکانہ قتل کے کیس کا فیصلہ سناتے ہوئے سوموار کے روز 5 ملزموں کو سزائے موت جبکہ دوسرے 3 ملزموں کو 24 سال قید کی سزا سنائی تھی تاہم اس قتل کا ماسٹر مائنڈ سعودی ولی عہد محمد بن سلمان ہے جس کو سعودی عدالت نے تمام تر عدالتی کارروائی سے دور رکھا ہوا ہے۔

قابل ذکر ہے کہ سعودی عدالت نے جمال خاشقجی قتل کے ماسٹر مائنڈ سعودی ولی عہد محمد بن سلمان کے مشیر خاص سعود القحطانی کے بارے میں یہ رائے دی ہے کہ سعود القحطانی کے بارے میں کوئی الزام ثابت نہیں ہوا اور اسی طرح سعودی عدالت نے ترکی میں موجود سعودی سفارتخانے کے کونسل جنرل محمد العتیبہ کو بھی بری کر دیا ہے جسے پہلے دن سے ہی جمال خاشقجی کے قتل میں ملوث گردانا جا رہا تھا۔

یاد رہے کہ سعودی بادشاہت پر تنقید کرنے والے معروف عالمی صحافی جمال خاشقجی 20 اکتوبر 2018ء کو ترکی میں موجود سعودی سفارتخانے میں داخل ہوئے تھے لیکن پھر وہاں سے باہر نہیں آئے جس پر سعودی حکام پہلے تو سفارتخانے میں انکے داخلے سے انکار کرتے رہے تاہم عوامی دباؤ پر 20 اکتوبر کے روز ریاض، ترکی میں موجود اپنے سفارتخانے کے اندر، جمال خاشقجی کے بہیمانہ قتل کے اعتراف پر مجبور ہو گیاتھا۔

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button