
سوات میں وہابی مدرسہ کے وحشی مُلا عمر نے غیر حاضری پر معصوم طالبعلم کو بدترین تشدد سے ماردیا
لاش کو پوسٹ مارٹم کیلئے خوازہ خیلہ ہسپتال پہنچا دیا گیا،پولیس نے مدرسے کے 2 اساتذہ کو ہسپتال سے گرفتار کرکے مزید تفتتیش شروع کردی ہے۔
شیعہ نیوز: دل دہلادینے والا واقعہ ، سوات میں وہابی مدرسہ کے وحشی مُلا عمر نے غیر حاضری پر معصوم طالبعلم کو بدترین تشدد سے ماردیا، کم عمرطالب علم فرحان کو شدیدتشدد کے بعد زخمی حالت میں اسپتال منتقل کیا گیا لیکن وہ جان کی بازی ہارگیا۔
تفصیلات کے مطابق سوات کے علاقہ خوازخیلہ چالیار کے مدرسہ میں استاد جلاد بن گیا 14 سالہ طالب علم فرحان پر بدترین تشدد،کمر سمیت جسم کے دیگر حصوں پر شدید تشدد سے طالبعلم جان کی بازی ہارگیا۔
لاش کو پوسٹ مارٹم کیلئے خوازہ خیلہ ہسپتال پہنچا دیا گیا،پولیس نے مدرسے کے 2 اساتذہ کو ہسپتال سے گرفتار کرکے مزید تفتتیش شروع کردی ہے۔
یہ بھی پڑھیں : قوم کا اعلیٰ عدلیہ سے مطالبہ ، بلاسفیمی بزنس گینگ کے سرغنہ راؤ عبدالرحیم ایڈوکیٹ کو نشان عبرت بنایا جائے
واضح رہے کہ وہانی مسلک کے مدارس اور مساجد میں پہلے معصوم بچوں اور بچیوں کو جنسی زیادتی کا نشانہ بنانے کے واقعات تو عام تھے ہی اب اس طرح وحشیانہ تشدد سے بھی معصوم بچوں کو بےدردی سے قتل کرنے کا سلسلہ شروع کردیا ہے۔
اگر قانون نافذ کرنے والے ادارے اپنے فرائض بحسن وخوبی انجام دیتے اور مجرموں کو نشان عبرت بناتے تو شاید آج فرحان اس طرح بےگناہ مارا نہ جاتا۔