دنیا

النقب جیل میں خارش وبا کی طرح پھیلنے لگی، انسانی حقوق کا انتباہ

شیعہ نیوز: فلسطینی اسیران کے حقوق کے لیے کام کرنے والے اداروں نے خبردار کیا ہے کہ اسرائیلی فوج کے بدنام زمانہ عقوبت خانے النقب جیل میں صحت کی تباہی خطرناک حدوں کو پہنچ گئی ہے۔ انہوں نے خبردار کیا کہ ہزاروں فلسطینی گنجائش سے زیادہ اس حراستی مرکز میں قید ہیں جہاں وسیع پیمانے پر خارش ایک وبا کی طرح پھیل رہی ہے۔

کلب برائے امور اسیران اور فلسطینی امور اسیران کمیشن  سوموار کے روز جاری ایک مشترکہ پریس بیان میں قیدیوں کے بارے میں بات کی۔ انہوں نے بتایا کہ النقب جیل میں قیدی مشکل اور پیچیدہ صحت کی علامات میں مبتلا ہیں جبکہ قابض جیل انتظامیہ جان بوجھ کر بیماریوں کے پھیلاؤ کی بنیادی وجوہات کو قائم کرنے، جان بوجھ کر انہیں علاج سے محروم کرنے اور بیماریوں کو ان کی جسمانی اور نفسیاتی اذیت کے ایک حربے کے طور پر استعمال کررہے ہیں۔

یہ بھی پڑھیں : غزہ میں سرکاری پریس آفس کا اقوام متحدہ سے اسرائیل کو نکالنے کا مطالبہ

کمیشن اور کلب نے کہا کہ ان کے وکلاء نے حال ہی میں گذشتہ سال 27 سے 30 اکتوبر تک النقب جیل میں 35 قیدیوں سے ملاقات کی۔ ان کی شہادتیں ان اذیت ناک حالات کی عکاسی کرتی ہیں جن کا انہیں سامنا ہے۔

انہوں نے نشاندہی کی کہ قابض جیل انتظامیہ نے حال ہی میں بہت سے بیمار قیدیوں کو النقب جیل میں منتقل کیا، جو کہ تشدد، جنسی جسمانی حملوں اور بیماریوں، خاص طور پر خارش کے پھیلاؤ کا شکار ہے۔ قیدیوں کو ایسی خوفناک صورت حال میں رکھنا انہیں سوچے سمجھے منصوبے کے تحت قتل کرنا ہے۔

انہوں نے وضاحت کی کہ النقب جیل میں جن 35 قیدیوں سے انہوں نے ملاقات کی ان میں سے 25 کو خارش کی بیماری تھی۔ انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ یہ سیکڑوں متاثرہ قیدیوں کا ایک ایک معمولی نمونہ ہے، جنہیں منظم طبی جرائم اور تشدد کی کارروائیوں کا نشانہ بنایا جاتا ہے۔

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button