پاکستانی شیعہ خبریںہفتہ کی اہم خبریں

علماءکرام کا مرحوم محمد حسین نجفی کی دینی خدمات پر زبردست خراج عقیدت

مفسر قرآن و حدیث، محقق کے دوراں اور فقیہ اہلبیت شیخ محمد حسین نجفیؒ کی یاد میں تعزیتی اجلاس قومی مرکز شادمان لاہور میں منعقد ہوا۔ شیعہ علماء کونسل کے مرکزی سیکرٹری جنرل علامہ شبیر حسن میثمی، مرکزی نائب صدر علامہ سید سبطین حیدر سبزواری، سابق وفاقی وزیر تعلیم سید منیر حسین گیلانی، پروفیسر عابد حسین عابد، چودھری نشان علی، مولانا محمد رضا موسوی، مولانا ضیا نقوی، اقبال حسین زیدی اور دیگر رہنماوں نے مرحوم کی علمی، تدریسی اور تحقیقی خدمات پر  مرحوم کو خراج عقیدت پیش کیا۔ انہوں نے کہا کہ علماء انبیاء کے وارث اور مدارس دینیہ اسلام کے قلعے ہیں۔ علماء نے ہمیشہ معاشرہ سازی میں بنیادی کردار ادا کیا ہے۔ علم کی معرفت رکھنے والی قومیں ہی ہمیشہ ترقی کرتی ہیں۔ شرک و کفر کی چادر کو اتار کر تطہیر عقائد میں آیت اللہ شیخ محمد حسین نجفی کے کردار کو فراموش نہیں کیا جا سکتا۔

علامہ شبیر حسین میثمی نے کہا درود پاک میں اضافے کو مسترد کرتے ہیں۔ علامہ ساجد علی نقوی کے حکم پر قوم کی یکم ربیع الاول کے احتجاج کی تیاریوں کی وجہ سے حکومت نے خود ہی متنازعہ فوجداری بل کو واپس بل میں ڈال دیا ہے۔ لیکن اس کے جواب میں کوئی بڑا حملہ بھی ہو سکتا ہے، جس کیلئے ہمیں اپنی تیاری کرنی ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ آیت اللہ محمد حسین نجفی بڑی علمی شخصیت تھے، ان کی خدمت میں وہ خود حاضری دیتے رہے تھے۔ جن دنوں وہ اسلام آباد میں زیر علاج تھے، ان سے ملتے رہے تھے۔ مرحوم کے علمی سرمائے کو محفوظ رکھنا اور توحید و سنت اور سیرت اہلبیتؑ کے فروغ کے مشن کو جاری رکھنا ہوگا۔

علامہ سبطین سبزواری نے کہا آیت اللہ شیخ محمد حسین نجفی کی عقیدہ و جہاد پر مبنی 70 سالہ تبلیغی زندگی تاریخ کا سنہری باب ہے۔ مرحوم 1960 میں نجف اشرف سے واپس آئے اور پوری زندگی تبلیغ دین میں صرف کر دی۔ انہوں نے کہا آیت اللہ محمد حسین نجفی ہمارے درمیان نہیں ہیں لیکن صاحبان علم زندہ رہتے ہیں۔ مرحوم تفسیر فیضان الرحمن، احسن الفوائد، وسائل الشیعہ، اصول شریعہ اور اپنی دیگر کتب کے ذریعے زندہ و جاوید رہیں گے۔ انہوں نے عقیدہ توحید پر اتنا مدلل کام کیا کہ اہل حدیث عالم دین مولانا اسحاق مدنی مرحوم کہتے تھے کہ آیت اللہ محمد حسین نجفی اور مولانا گلاب علی شاہ کی کتابیں پڑھنے کے بعد وہ اس نتیجے پر پہنچے ہیں کہ جتنی خالص توحید شیعہ کے پاس ہے، کسی مکتبہ کی فکر کے پاس نہیں۔ پروفیسر عابد حسین عابد نے کہا آیت اللہ محمد حسین نجفی کی احسن الفوائد کا انگلش ترجمہ ہو چکا ہے، جبکہ اس کا عربی ترجمہ بھی تکمیل کے قریب ہے۔

سابق وفاقی وزیر تعلیم منیر حسین گیلانی نے کہا کہ متنازعہ فوجداری بالکل شرمناک طریقے سے منظور کروایا گیا اور افسوسناک پہلو یہ ہے کہ اسلامی نظریاتی کونسل نے بھی اس کی حمایت کی۔ اسلامی نظریاتی کونسل کا کردار متنازعہ ہو چکا ہے۔ اسلامی قانون سازی کا ادارہ اسلامی نہیں رہا، مسلکی بن چکا ہے۔ انہوں نے گلگت بلتستان کو آئینی صوبہ تسلیم کرنے اور یہاں کے عوام کو حقوق دینے کا مطالبہ بھی کیا۔ اجلاس سے صغیر عباس ورک، قاسم علی قاسمی، مولانا سید حسن رضا ہمدانی، انجم رضا ترمذی اور دیگر نے بھی خطاب کیا۔

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button