
کرم میں پائیدار امن کیلئے وحدت کے علمبردار علماء سے استفادہ کیا جائے، علامہ ساجد نقوی
ضرورت اس امر کی ہے کہ فرقہ وارانہ مسائل کے خاتمے کیلئے ان علماء و اکابرین سے رابطے بڑھائے جائیں اور ان کی خدمات لی جائیں یا استفادہ کیا جائے جنہوں نے ہمیشہ اتحاد و حدت کا علم بلند کیا
شیعہ نیوز: علامہ سید ساجد علی نقوی کا کہنا ہے کہ کرم میں ہر گزرتے دن کے ساتھ حالات درست ہونے کی بجائے مزید کیوں بگڑے؟ جرگو ں کے اتفاق رائے کے باوجود امدادی قافلوں پر ہونیوالے حملے انتہائی تشویشناک ہیں، چار ماہ سے آمد و رفت کیلئے راستے بند ہیں اور انسانی المیہ وجود میں آچکا، زمینی و قبائلی تنازعہ کے بعد اب اسے فرقہ وارانہ تنازعہ کہاجارہاہے تو اس حوالے سے حل بھی تجویز کئے جائیں،دہشت گردوں کے سروں کی قیمت، آخری آپشن کے ساتھ ساتھ اتحاد وحدت کا علم بلند کرنیوالے علماء و اکابرین کی خدمات لی جائیں تاکہ فتنہ و فساد ختم ہو اور پائیدار امن کو موقع ملے۔
ان خیالات کا اظہار علامہ سید ساجد علی نقوی نے کرم سے متعلق آنیوالی تازہ ترین اطلاعات، خیبرپختونخواہ کے وزیراعلیٰ کے بیان اور صوبائی حکومت کے فیصلوں پر تبصرہ کرتے ہوئے کیا۔ علامہ سید ساجد علی نقوی نے کہاکہ صوبائی حکومت کی جانب سے ضلع کرم بارے اقدامات، دہشت گردی کے خاتمے کیلئے شرپسندوں کے سروں کی قیمت مقرر کرنے کے اقدامات اور وزیراعلیٰ کی جانب سے زمینی و قبائلی تنازعہ کے بعد اسے فرقہ وارانہ قرار دیتے ہوئے ”جرگے سے مسئلہ حل نہ ہوا تو تیاری مکمل ہے” بارے کہا کہ ان تجویز اور سوچ کے بعد پائیدار حل پر بھی غور کیا جائے تاکہ فتنہ و فساد کا عملاً خاتمہ ہو اور پائیدار امن کو موقع ملے۔
یہ بھی پڑھیں: ام الفتن پرنسپل جامعہ حفصہ اسلام آباد، ام حسان گرفتار
علامہ سید ساجد علی نقوی نے زور دیتے ہوئے کہاکہ ضرورت اس امر کی ہے کہ فرقہ وارانہ مسائل کے خاتمے کیلئے ان علماء و اکابرین سے رابطے بڑھائے جائیں اور ان کی خدمات لی جائیں یا استفادہ کیا جائے جنہوں نے ہمیشہ اتحاد و حدت کا علم بلند کیا ہے، فرقہ وارانہ امور کو باہمی ہم آہنگی کے ذریعے نہ صرف حل کیا بلکہ امن و استحکام کیلئے گراں قدر خدمات بھی انجام دیں۔ انہوں نے تجویز دیتے ہوئے کہاکہ حکومتی اقدامات کے ساتھ ساتھ عوام اور مختلف مکاتب فکر پر اثرورسوخ رکھنے والے اور اتحاد
وحدت کے داعی ہی ان امور کے حل میں معاون ثابت ہوسکتے ہیں ۔وزیر اعلیٰ کے پی کے بیرونی انوسٹمنٹ کی بات پر کہا کہ یہ وفاقی حکومت کی ذمہ داری ہے کہ وہ بیرونی انوسٹمنٹ کو روکے اور اس کیخلاف بھر پور اقدامات کرے۔