دنیا

گاندربل، نامعلوم مسلح افراد کے حملے میں ڈاکٹر سمیت سات غیر کشمیری ہلاک

شیعہ نیوز: ہندوستانی حکام کا کہنا ہے کہ اتوار اور پیر کی درمیانی رات جموں و کشمیر کے گاندربل علاقے میں ایک ورکشاپ میں ہونے والی فائرنگ میں 7 افراد ہلاک ہو گئے۔

ہندوستان ٹائمز کی رپورٹ کے مطابق، ہلاک ہونے والوں میں ایک کشمیری ڈاکٹر کے علاوہ مقامی ٹھیکیدار کے 6 ملازمین شامل ہیں جو سری نگر نیشنل ہائی وے ٹنل میں کام کر رہے تھے۔

حملے کے بعد ہندوستانی سیکورٹی فورسز نے علاقے کو گھیرے میں لے لیا۔

ہندوستانی پولیس کے مطابق کم از کم 2 مسلح افراد نے ورکشاپ پر فائرنگ کی جہاں ٹنل میں کام کرنے والے مزدور مقیم تھے۔

یہ بھی پڑھیں : لبنان پر صہیونیوں کی بربریت اور حملے جاری/ غاصب صہیونی حکام کا شہری مراکز پر حملے کا حکم

انسپکٹر جنرل آف پولیس کے مطابق زخمی ہونے والوں کو اسپتال لے جایا رہا تھا ، لیکن وہ زخموں کی تاب نہ لاتے ہوئے چل بسے۔”

16 اکتوبر کو اقتدار میں آنے والی ریاستی حکومت کے سربراہ عمر عبداللہ نے اس حملے کو "وحشیانہ” قرار دیا ہے۔

بھارتی میڈیا کے مطابق وزیرِاعلیٰ مقبوضہ کشمیر عمر عبداللّٰہ نے ضلع گاندر بل میں حملے کی شدید مذمت کی ہے جاری کیے گئے بیان میں ان کا کہنا ہے کہ گاندربل میں مزدوروں پر حملہ انتہائی افسوس ناک ہے۔

ہندوستان کے وزیر داخلہ امیت شاہ نے اپنے ایکس پوسٹ میں اس واقعے کو دہشت گردی قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ "اس گھناؤنے فعل میں ملوث افراد سزا نہیں بچ پائیں گے، کشمیر میں شہریوں پر ہولناک دہشت گردانہ حملہ بزدلانہ کارروائی ہے”۔

تاحال کسی فرد یا گروہ نے اس حملے کی ذمہ داری قبول نہیں کی ہے۔

یہ حملہ جموں و کشمیر میں 2019 کے بعد پہلی ریاستی حکومت کے اقتدار سنبھالنے کے بعد ہوا ہے۔ واضح رہے کہ 2019 میں حکومت ہندوستان نے خطہ خصوصی حیثیت کو ختم کردیا تھا۔

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button