شہید عدیل حسین نے کس طرح اسلام آباد کو بڑی تباہی سے بچایا؟
شیعہ نیوز (پاکستانی شیعہ خبر رساں ادارہ) اسلام آبادسیکٹر آئی ٹین میں خود کش کار بم دھماکے کی ذمہ داری کالعدم تحریک طالبان پاکستان نے قبول کرلی ہے ، ذرائع کے مطابق اس حملے کو بنوں میں پاکستانی سکیورٹی اداروں کے آپریشن کا ردعمل قرار دیا جارہا ہے ۔
دوسری جانب ذرائع کا کہنا ہے کہ دہشت گردوں کا ہدف اسلام آباد میں شیعہ جامع مسجد میں نمازجمعہ کا اجتماع تھا ، کالعدم ٹی ٹی پی کے دہشت گرد حملے کے نتیجے میں سینکڑوں شیعہ نمازیوں کو نشانہ بناکر ملک میں فرقہ وارانہ منافرت کی آگ کو ہوا دیگر امن وامان کو تباہ کرنا چاہتے تھے۔
واضح رہے کہ اس دہشت گرد حملے کو ناکام بنانے والے قومی ہیرو کا نام عدیل حسین ہے ، جوکہ ایک مکتب اہل بیتؑ کے پیروکار اور جذبہ حسینیت ؑ سے سرشارتھے۔ ہیڈ کانسٹیبل شہید عدیل حسین نے ہی بارود سے بھری گاڑی کو روک کر پوچھ گچھ کی اور تلاشی کے موقع پر خودکش حملہ آور نے خود کو دھماکے سے اڑا لیا۔
یہ خبر بھی پڑھیں پاکستان کے محفوظ مستقبل کیلئے دہشتگردی کی جڑوں کو کاٹنا ہوگا
عینی شاہدین کا کہنا ہے کہ ہیڈ کانسٹیبل عدیل حسین شہید نے ٹیکسی میں بیٹھے لمبے بالوں والے شخص کو مشکوک پا کر اسے ناکے پر روکنے کی کوشش کی وہ نہیں رکا کانسٹیبل عدیل حسین نے موٹر سائیکل پر ٹیکسی کا پیچھا کیا دوران چیکنگ لمبے بالوں والے دہشتگرد نے خود کو دھماکے سے اڑا لیا کانسٹیبل عدیل حسین شہید ہو گیا، اس کے چھوٹے چھوٹے بچے ہسپتال میں اپنے شہید والد کو ڈھونڈنے پہنچ گئے لیکن وہ اپنا فرض ادا کر کے سرخرو ہو کہ اس دنیا سے چلا گیا۔
شہید کے قریبی ذرائع کے مطابق شہید عدیل حسین انتہائی ملنسار اور ہنس مکھ مزاج کا مالک تھا، ہر کسی کی مدد کرنا اس کا وطیرہ تھا، جذبہ شوق شہادت سے سرشارشہید عدیل حسین اپنے مولا امام حسینؑ کی بارگاہ میں خدمت کیلئے پہنچ گیا۔