
شہید رئیسی اصول پسند صدر تھے، امریکہ سے مذاکرات نتیجہ خیز ہونے کی توقع نہیں، آیت اللہ خامنہ ای
شیعہ نیوز: شہید رئیسی اور شہداء خدمت کی پہلی برسی کے موقع پر رہبر معظم کی موجودگی میں تقریب منعقد ہوئی۔
رپورٹ کے مطابق سابق صدر شہید رئیسی اور ان کے ہمراہ شہید ہونے والوں کی پہلی برسی کے موقع پر رہبر معظم انقلاب اسلامی آیت اللہ العظمیٰ خامنہ ای کی موجودگی میں ایک تقریب منعقد ہوئی۔
رہبر معظم انقلاب اسلامی آیت اللہ العظمی سید علی خامنہای نے شہید صدر ابراہیم رئیسی اور ان کے ساتھ ہوائی حادثے میں شہید ہونے والوں کو خراج عقیدت پیش کرتے ہوئے ان کی اصول پسندی اور استقامت کو سراہا۔
رہبر انقلاب نے اپنے خطاب میں کہا کہ شہید رئیسی نے صدارت کے آغاز میں ہی ایک واضح مؤقف اختیار کیا تھا۔ اُنہوں نے اپنی پہلی پریس کانفرنس میں امریکہ کے ساتھ مذاکرات کے بارے میں ایک صحافی کے سوال پر دو ٹوک انداز میں نفی میں جواب دیا تھا۔
یہ بھی پڑھیں : غزہ میں نسل کشی کی جنگ میں اسرائیلی فوج کی مدد کی ہے، مائیکروسافٹ کا اعتراف جرم
آیت اللہ العظمی خامنہای نے مزید کہا کہ شہید رئیسی نے دشمن کو موقع نہ دیا کہ وہ ایران کو دھمکی، لالچ یا مکاری سے مذاکرات کی میز پر آنے پر مجبور کرے۔ وہ مضبوط اور غیر مبہم مؤقف کے ساتھ ڈٹے رہے۔
انہوں نے کہا کہ شہید رئیسی کے دور میں بھی موجودہ دور کی طرح، بالواسطہ مذاکرات ہوئے لیکن وہ بے نتیجہ رہے۔ آج بھی ہمیں کوئی نتیجہ نکلنے کی توقع نہیں ہے اور ہم نہیں جانتے آگے کیا ہوگا۔
رہبر معظم انقلاب نے اپنے خطاب میں حالیہ مذاکرات کا ذکر کرتے ہوئے امریکی فریق کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ مذاکرات کے حوالے سے فریق مخالف کو ایک بات کا تذکر دینا چاہتا ہوں کہ ایران کے خلاف ہرزہ سرائی سے پرہیز کرے۔
انہوں نے امریکہ کی جانب سے ایران کی یورینیم کی افزودگی پر پابندی کے اعلان کو سختی سے مسترد کرتے ہوئے کہا کہ یہ کہنا کہ ہم ایران کو افزودگی کی اجازت نہیں دیں گے، بہت بڑی غلطی ہوگی۔ ایران کو کسی کی اجازت کا انتظار نہیں۔ ہماری اپنی پالیسیاں اور اپنا طریقہ کار ہے اور اپنے فیصلوں کی خود پیروی کرتے ہیں۔
رہبر انقلاب نے مزید کہا کہ میں ایک مناسب موقع پر ایرانی قوم کو یہ بھی بتاؤں گا کہ مغربی ممالک خاص طور پر امریکہ کیوں اس قدر اصرار کرتے ہیں کہ ایران افزودگی نہ کرے؟ وہ افزودگی کے مسئلے پر کیوں اتنے حساس ہیں؟ ان کے اس اصرار کے پیچھے اصل نیت کیا ہے؟ ان شاء اللہ میں یہ باتیں کسی اور موقع پر قوم کے سامنے رکھوں گا تاکہ سب جان لیں کہ معاملہ کیا ہے۔
انہوں نے کہا کہ شہید رئیسی خود کو عوام سے برتر نہیں سمجھتے تھے۔ وہ خود کو عوام کا حصہ بلکہ ان سے کمتر سمجھتے تھے۔