پاکستانی شیعہ خبریںہفتہ کی اہم خبریں

معروف شاعر اور ذاکر اہل بیتؑ شہید سید محسن نقوی کو قوم سے بچھڑے 29 برس مکمل

محسن نقوی شہید نے پنجاب یونیورسٹی لاہور سے اردو میں ایم اے کیا اور انہیں ایام میں آپ کی شاعری کا پہلا مجموعہ بند قبا شائع ہوا۔

شیعہ نیوز: یہ کس نے ہم سے لہو کا خراج پھر مانگا ؟ ابھی تو سوئے تھے مقتل کو سرخرو کرکے! معروف شاعراور ذاکر اہل بیتؑ سید محسن نقوی شہید کی 29ویں برسی آج ملک بھر میں منائی جارہی ہے ۔ شہید کے قاتل تاحال آزاد اور اہل خانہ ریاست سے انصاف کے منتظر ہیں ۔

شہید محسن نقوی کی 29 ویں برسی کے سلسلے میں ادبی حلقوں میں مختلف تقریبات کا اہتمام کیا گیا جس میں شہید محسن نقوی کی ادبی خدمات کو خراج عقیدت پیش کیا جائے گا۔

محسن نقوی 5 مئی 1947 کو ڈیرہ غازی خان کے محلّے سادات میں پیدا ہوئے تھے، ان کا مکمل نام سید غلام عباس نقوی تھا۔ انہوں نے بچپن سے دنیاوی تعلیم کے ساتھ ساتھ مذہبی تعلیم کی طرف بھی بے حد توجہ دی۔

محسن نقوی شہید نے پنجاب یونیورسٹی لاہور سے اردو میں ایم اے کیا اور انہیں ایام میں آپ کی شاعری کا پہلا مجموعہ بند قبا شائع ہوا۔

معروف شاعر محسن نقوی کو 1994ء میں صدراتی تمغہ برائے حسن کارکردگی (پرائیڈ آف پرفارمنس ایوارڈ) سے نوازا گیا تھا۔

شہیدمحسن نقوی کا اصل نام غلام عباس جبکہ قلمی نام محسن تھا۔ ان کےمعروف ترین مجموعہ کلام میں برگ صحرا، فرات فکر، ریزہ حرف، خیمہ جاں، رخت شب اور دیگر قابل ذکر ہیں۔

شہید محسن نقوی سابق وزیر اعظم محترمہ بےنظیر بھٹو کے مشیر بھی رہےانہیں 15 جنوری 1996 کوسعودی نواز کالعدم سپاہ صحابہ / لشکر جھنگوی کے تکفیری دہشت گردوں نے مون لائٹ مارکیٹ لاہور میں فائرنگ کرکے شہید کر دیا تھا۔

ان کے قتل کے مقدمے میں سعودی نواز کالعدم دہشتگرد تنظیم لشکر جھنگوی کے بانی ریاض بسرا اور اکرم لاہوری کو نامزد گیا گیا تھا-

پوسٹ مارٹم رپورٹ کے مطابق ان کے جسم میں پنتالیس گولیاں لگی تھیں۔

محسن نقوی نے زخمی ہونے کے بعد آخری شعر یہ کہے تھے۔

لے زندگی کا خمس علی کے غلام سے

اے موت آ ضرور مگر احترام سے

عاشق ہوں اگر ذرا بھی اذیت ہوئی مجھے

شکوہ کروں گا تیرا میں اپنے امام سے

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button