
سخت انتقام کا آغاز، امریکی ائیربیس پر درجنوں میزائلوں سے حملہ
شیعہ نیوز (پاکستانی شیعہ خبر رساں ادارہ) سپاہ پاسداران انقلاب اسلامی نے شہدائے استقامت کے خون کے انتقامی کارروائی کے سلسلہ کا پہلا حملہ منگل اور بدھ کی درمیانی شب ڈیڑھ بجے عراق میں موجود امریکی بیس ’’عین الاسد‘‘ پر کیا ہے۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ عراق میں امریکی چھاؤنی عین الاسد پر سپاہ پاسداران انقلاب اسلامی نے دس سے زائد میزائل داغے ہیں۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ عراق میں امریکی چھاؤنی عین الاسد پوری طرح سے تباہ ہوگئی۔
سرکاری ٹیلی ویژن کے مطابق ایران کے اسلامی پاسداران انقلاب نے قاسم سلیمانی کی شہادت کے جواب میں میزائل داغنے کی خبر دیتے ہوئے کہا کہ تمام میزائل ہدف تک پہنچنے میں کامیاب ہوئے ہیں اور امریکی ائیربیس میں تباہی مچی ہے۔
بیان میں امریکہ کو مزید اموات سے بچنے کے لیے خطے سے اپنے فوجی اہلکار واپس بلانے تجویز بھی دی گئی اور امریکی اتحادیوں بشمول اسرائیل کو خبردار کیا کہ حملوں کے لیے اپنی سرزمین نہ استعمال ہونے دیں۔
دوسری جانب پینٹاگون کی جانب سے ایرانی حملے سے ہونے والی ہلاکتوں کی تعداد فراہم نہیں کی گئی۔
پینٹاگون کے ترجمان جوناتھن ہوفمین نے ایک بیان میں کہا کہ عراق میں الاسد فضائی اڈے اور اربیل میں ایک اور اڈے کو نشانہ بنایا گیا، ہم لڑائی سے ہونے والے نقصانات کے ابتدائی جائزے پر کام کررہے ہیں۔
سماجی روابط کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر اپنے پیغام میں امریکی عوام کو تسلی دیتے ہوئے امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کا کہنا تھا کہ اب تک ’سب ٹھیک ہے‘ ہمارے پاس دنیا کی سب سے بہترین اور طاقتور فوج ہے۔
ادھر حزب اللہ لبنان نے کہا کہ اگر امریکہ نے ایران کی جوابی کارروائی کا جواب دینے کی جرات کی تو اسرائیل کے خلاف جنگ کا آغاز کر دیا جائے گا۔
قابل ذکر ہے کہ ایران نے جنرل قاسم سلیمانی کی شہادت کا انتقام ان کی تدفین سے پہلے ہی لے لیا۔ ایران سمیت عالم اسلام سے انتقامی کارروائی کا مطالبہ شدت اختیار کر رہا تھا۔ اس آپریشن کا نام شہید جنرل سلیمانی ہے اور یہ یا زہراء کے رمزیہ نعرے کے ساتھ شروع ہوئی ہے۔
ایران کے عوام سڑکوں پر نکل کر خوشیاں منا رہے ہیں وہ ایران کا پرچم لے کر حکومت کی حمایت اور امریکہ و اسرائیل مردہ باد کے نعرے لگا رہے ہیں۔