شام میں بھی امریکی فوج کے خلاف عوامی مزاحمت شروع
شیعہ نیوز (پاکستانی شیعہ خبر رساں ادارہ) شام میں ایک طرف ادلب کی جانب شامی افواج کی پیشقدمی کا سلسلہ جاری ہے اور دوسری طرف صوبہ ’’الحسکہ‘‘ کے گورنر نے صوبے کے متعدد علاقوں کے عوام کی جانب سے امریکی فوجیوں کے خلاف کئے جانے والے اقدامات کو امریکی فوجیوں کو نکال باہر کرنے کے لئے ایک عوامی مزاحمت کا نام دیا۔
شمالی شام کے صوبے ’’الحسکہ‘‘ کے گورنر جائز الحمود الموسی نے کہا ہے کہ صوبے کے بعض علاقوں کے شہریوں نے امریکی فوجیوں کے مقاملے میں مزاحمت کے ذریعے انہیں اپنے ملک سے باہر نکالنے کی کوششیں شروع کردی ہیں۔
انہوں نے بتایا کہ صوبہ حسکہ کے شہر ’’قامشلی‘‘ کے نواحی علاقوں کے لوگوں نے ’’امریکی دہشت گرد فوج‘‘ کے خلاف بعض اقدامات بھی انجام دیئے ہیں۔ کہا جارہا ہے کہ ’’خربہ عمو‘‘ اور’’بویر البو عاصی‘‘ کے لوگوں نے قابض امریکی فوجیوں کو اپنے علاقے سے گزرنے نہیں دیا اور کم سے کم چار امریکی فوجی گاڑیوں کو نقصان پہنچایا ہے۔
امریکہ کی دہشت گرد فوج نے اس موقع پر عام لوگوں پر فائرنگ کی جس کے نتیجے میں کم سے کم ایک عام شہری کے مارے جانے کی خبر ہے۔ان علاقوں کے عوام اس سے پہلے بھی امریکی فوجی کنوائے کے راستے میں رکاوٹیں کھڑی کرنے کے علاوہ امریکی فوجیوں کے خلاف مظاہرے بھی کرتے رہے ہیں۔
دوسری جانب اطلاعات ہیں کہ شامی فوج نے شمالی شہر حلب کے مغربی سیکٹر میں پیشقدمی کا سلسلہ جاری رکھتے ہوئے ’’زھرۃ المدائن‘‘ اور ’’شامیکو‘‘ نامی علاقوں کو دہشت گردوں کے قبضے سے آزاد کرالیا ہے۔
شامی فوج نے جمعرات کے روز بھی حلب کے مغربی علاقے میں دہشت گردوں کے ٹھکانوں پر حملے اور انہیں بھاری جانی اور مالی نقصان پہنچایا تھا۔اس سے پہلے شامی فوج نے حلب دمشق بین الاقوامی شاہراہ کے’’ایم فائیو سیکٹر‘‘ کی جانب پیشقدمی کرتے ہوئے ’’کفرجوم‘‘ اور’’ریف المہندسین‘‘ نامی دو علاقوں کو دہشت گردوں کے قبضے سے آزاد کرالیا تھا۔
شامی فوج نے پچھلے چند روز کے دوران جلب کی جانب چھے ہزار کلومیٹر پیشقدمی کی ہے اور سات سال کے بعد حلب کو دمشق سے ملانے والی اہم شاہراہ کو آزاد کرانے کے بعد اس پر ٹریفک بحال کردیا ہے۔
واضح رہے کہ شام میں سرگرم دہشت گردوں کے آخری ٹھکانے صوبہ ادلب نیز حلب اور لاذقیہ کے بعض مغربی اور مشرقی علاقوں کے آزاد ہوجانے کے نتیجے میں شام میں دہشت گردوں کا مکمل خاتمہ ہوجائے گا۔
درایں اثنا الجزیرہ ٹیلی ویژن نے اپنی ایک رپورٹ میں بتایا ہے کہ ترک فوج نے حلب کے مغربی نواحی علاقے میں شامی فوج کے ٹھکانوں پر راکٹوں سے حملے کیے ہیں۔
ترکی نے گزشتہ دنوں اپنے فوجی دستے شام کے صوبے ادلب کے بعض علاقوں میں داخل کیے تھے جو وہاں سے شامی فوج کے ٹھکانوں پر حملے کر رہے ہیں۔ شامی حکومت نے ترک فوج کے اس اقدام پر شدید اعتراض کرتے ہوئے جوابی اقدامات کا اعلان کردیا ہے۔
ترک فوج ’’مسلح کردوں‘‘ کا مقابلہ کرنے کا بہانا بنا کر، حکومت شام کی اجازت کے بغیر اس ملک میں داخل ہوئی ہے اور اس نے ادلب کے بعض علاقوں میں بارہ چیک پوسٹیں بھی قائم کرلی ہیں۔