شام میں دہشت گردوں کے قافلہ پر حملے سے امریکہ آگ بگولہ ہو گیا
شیعہ نیوز (پاکستانی شیعہ خبر رساں ادارہ) شام کے صوبہ ادلب میں دہشت گرد گروہ جبہہ النصرہ کو مدد پہنچانے والے قافلے پر حملے کی خبر سے امریکہ آگ بگولہ ہوگیا ہے۔
ترکی کے اس دعوے کے بعد کہ شامی فضائیہ نے ترک فوج کے ایک قافلے پر جو صوبہ ادلب میں دہشت گرد جبہہ النصرہ کی مدد کے لئے جارہا تھا حملہ کردیا ہے امریکی وزارت خارجہ نے کہا ہے کہ شامی فوج کا یہ حملہ فائربندی کی خلاف ورزی ہے۔
امریکی وزارت خارجہ نے دہشت گرد گروہوں منجملہ جبہہ النصرہ کے ذریعے فائربندی کی مسلسل خلاف ورزیوں کا ذکر کئے بغیر کہا ہے کہ شامی حکومت اور اس کے اتحادیوں کو چاہئے کہ وہ ادلب میں فائربندی والی پوزیشن پر لوٹ جائیں۔
شامی وزارت خارجہ نے اپنے ایک بیان میں کہا ہے کہ ترک فوج کا ایک قافلہ صوبہ ادلب میں دہشت گرد گروہ جبہہ النصرہ کی مدد کے لئے اس صوبے میں داخل ہواہے اس کے کچھ ہی دیر بعد یہ خبر بھی آئی ہے کہ اس قافلے کے قریب فضائی حملہ کیا گیا ہے۔
شامی وزارت خارجہ نے کے اعلان کے مطابق ترکی شامی سرحد کو عبور کراکے اور شام کے اقتدار اعلی کی خلاف ورزی کرکے خان شیخون میں جبہہ النصرہ دہشت گرد گروہ کو مدد پہنچارہا ہے۔
خان شیخون شہر صوبہ ادلب کے شمالی مغربی اور مشرقی علاقوں کو ایک دوسرے سے جوڑتا ہے اور اس شہر کی آزادی شام کے اقتصادی مرکز یعنی حلب کے راستے کو کھولنے کی جانب پہلا قدم شمار ہوتا ہے۔
شام کا بحران دوہزار گیارہ میں امریکہ اور اس کے اتحادیوں کے حمایت یافتہ دہشت گرد گروہوں کے حملوں سے شروع ہوا تھا اس بحران مقصد طاقت کا توازن صیہونی حکومت کے حق میں موڑنا تھا تاہم شامی فوج نے اپنے اتحادیوں کی مدد سے شام میں داعش کی بساط لپیٹ دی ہے اور دیگر دہشت گردہ گروہ منجملہ جبہہ النصرہ جس نے اپنا نام تبدیل کرکے تحریر الشام رکھ لیا ہے اب اپنی آخری سانسیں لے رہے ہیں۔
اس درمیان اطلاعات ہیں کہ شامی فوج نے ادلب کے مضافات میں اپنی پیشقدمی کا سلسلہ جاری رکھتے ہوئے خان شیخون شہرکے بعض شمالی علاقوں پر اپنا کنٹرول کرلیا ہے۔
رشیا ٹوڈے نے خبردی ہے کہ شامی فوج نے خان شیخون شہر کے مضافات میں دہشت گردوں کو کاری ضرب لگائی ہے جس میں بہت سے دہشت گرد ہلاک ہوگئے ہیں شامی فوج نے خان شیخون کے شمالی علاقوں پر بھی اپنا کنٹرول کرلیا ہے۔