مشرق وسطی

شام میں ترکی کی جارحیت کے خلاف عوام کا احتجاج

شمال مشرقی شام کے شہر الحسکہ کے عوام نے اپنے ملک میں ترکی کی جاری جارحیت اور عالمی اداروں کی ڈرامائی خاموشی پر احتجاجی مطاہرہ کیاہے۔

شام کی سرکاری خبر رساں ایجنسی سانا کی رپورٹ کے مطابق احتجاجی مظاہرین نے اپنے ہاتھوں میں شام کے صدر بشار اسد کی تصاویر اٹھا کر شام سے ترکی کا قبضہ ختم کرائے جانے کے حق میں نعرے لگاتے ہوئے کہا کہ ترکی کے فوجیوں نے الحسکہ میں پانی کی فراہمی کو بند کر کے اس علاقے کے لاکھوں عوام کو مشکلات سے دوچار کر دیا ہے۔

واضح رہے کہ ترکی اورامریکہ نے شام کے کئی علاقوں میں غیر قانونی طور پر فوجی اڈے قائم کر رکھے ہیں۔

امریکہ اور اس کے اتحادیوں نے داعش دہشت گرد گروہ کا مقابلہ کرنے کے بہانے اگست دو ہزار چودہ میں اقوام متحدہ کے دائرے سے باہر اور شام کی قانونی حکومت کی اجازت کے بغیر شام میں داعش کا مقابلہ کرنے کے بہانے نام نہاد اتحاد تشکیل دیا جبکہ اس اتحاد کے حملوں میں اب تک زیادہ تر بے گناہ عام شہری ہی مارے گئے ہیں ۔ یہ ایسی حالت میں ہے کہ شام کی قانونی حکومت نے اقوام متحدہ سے امریکی اتحاد کے حملے بند کرائے جانے کا بارہا مطالبہ کیا ہے۔

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button