مشرق وسطیہفتہ کی اہم خبریں

شامی اور روسی افواج کے حملوں میں درجنوں داعشی دہشت گرد ہلاک

شیعہ نیوز (پاکستانی شیعہ خبر رساں ادارہ) شامی اور روسی افواج کی مشترکہ فضائی کارروائی میں درجنوں داعشی دہشت گرد ہلاک ہوگئے۔ شامی فوج نے ملک کے شمالی علاقوں میں دہشت گرد گروہ نصرہ فرنٹ کے ٹھکانوں پر بھی حملے کیے ہیں۔

دمشق میں دفاعی اورعسکری ذرائع نے بتایا ہے کہ شامی اور روسی فضائیہ کے طیاروں نے شمال مغربی صوبے ادلب کے مختلف سیکٹروں میں داعش کے ٹھکانوں پر زبردست بمباری کی ہے جس کے نتیجے میں دہشت گردوں کے متعدد اہم ٹھکانے تباہ ہوگئے۔

شامی اور روسی فوج کے مشترکہ فضائی آپریشن میں داعش سے وابستہ گروہوں، نصرہ فرنٹ، حراس الدین، اور انصار توحید سے تعلق رکھنے والے کم سے کم چالیس دہشت گرد ہلاک اور متعدد زخمی ہوگئے۔

شامی فوج ادلب سمیت ملک کے شمالی علاقوں کو دہشت گردوں کے قبضے سے آزاد کرانے کے لیے آپریشن کر رہی ہے۔

شامی فوج نے صوبہ حلب کے مختلف علاقوں میں بھی آپریشن کا سلسلہ جاری رکھتے ہوئے دہشت گرد گروہ نصرہ فرنٹ کے ٹھکانوں پر حملے کیے ہیں جس میں درجنوں دہشت گردوں کے ہلاک اور زخمی ہونے کی خبر ہے۔

ادھر المیادین ٹیلی ویژن نے بتایا ہے کہ شمالی شام کے علاقوں الراشدین، جمعیت الکہربا اور خال العسل میں جاری فوجی کارروائی میں نصرہ فرنٹ کے کئی ٹھکانے تباہ اور متعدد دہشت گردوں کو موت کے گھاٹ اتاردیا گیا۔

دوسری جانب نصرہ فرنٹ کے دہشت گردوں نے شمال مغربی حلب کے نواحی علاقے الزھرا ٹاؤن پر گولہ باری کی جس میں دو عام شہری زخمی ہوئے ہیں۔

ایک اور اطلاع کے مطابق دمشق کے علاقے نہرعیشہ میں ہونے والے ایک کار بم دھماکے میں ایک عام شہری زخمی ہوگیا ہے۔

شام کا بحران سن دوہزار گیارہ میں سعودی عرب ، امریکہ اس کے دیگر اتحادیوں کے حمایت یافتہ دہشت گردوں کے حملوں کے بعد شروع ہوا تھا جس کا مقصد خطے میں طاقت کے توازن کو اسرائیل کے حق میں تبدیل کرنا تھا۔

شام کی فوج نے اسلامی جمہوریہ ایران کی فوجی مشاورت اور روس کے تعاون سے داعش کی بساط لپیٹ دی ہے جبکہ دیگر دہشت گرد گروہ بھی اپنی آخری سانسیں لے رہے ہیں۔

شامی فوج ملک کے باقی ماندہ علاقوں کو دہشت گردوں سے پاک کرنے میں مصروف ہے تاہم دہشت گردوں کی حامی بعض عرب اور مغربی حکومتیں اور اسرائیل ادلب اور اس کے نواحی علاقوں میں موجود ایک لاکھ چھیالیس ہزار کے قریب دہشت گردوں کے خلاف شامی فوج کے فیصلہ کن حملے کی راہ میں رکاوٹیں ڈالنے کی کوشش کر رہے ہیں۔

دہشت گردوں کی حامی عرب اور مغربی حکومتیں اس علاقے میں شامی فوج کا آپریشن رکوانے کے لیے عام شہریوں کی ہلاکتوں کے خدشات، لوگوں کی دربدری اور دوسرے انسانی معاملات کا پروپیگنڈا کر رہی ہیں۔

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button