شیعہ نسل کشی کی نئی لہر، ایک ہفتے میں بوڑھا باپ اور جوان بیٹا شہید کردیا گیا
شیعہ نیوز (پاکستانی شیعہ خبر رساں ادارہ) پاکستان میں شیعہ نسل کشی کی نئی لہر کا آغاز ہوگیا ہے۔ پاراچنار کے بعد اب کراچی میں بھی ایک بار پھرشیعہ ٹارگٹ کلنگ کی کارروائیوں کا آغاز۔ پانچ روز میں ایک ہی گھر سے دو جنازوں نے کہرام مچادیا۔
کورنگی میں پہلے جواں سال بیٹے اور آج بوڑھے باپ کو بھی بیدردی سے فائرنگ کرکے شہید کردیا گیا۔ قاتل حسب سابق کارروائی کے بعد باآسانی فرار، مجلس وحدت مسلمین کراچی ڈویژن کا واقعے پر اظہار افسوس ، سندھ حکومت اور قانون نافذ کرنےوالوں سے قاتلوں کی فوری گرفتاری اور کیفر کردار تک پہنچانے کا مطالبہ ۔
تفصیلات کے مطابق کراچی کے علاقے زمان ٹاؤن کورنگی کے رہائشی فعال شیعہ رہنما، سابق ممبر پیس کمیٹی اقبال شاہ جی کو عزاخانہ صغریٰ کورنگی 3نمبر کے پاس نامعلوم مسلح دہشت گردوں نے فائرنگ کرکے شہید کردیا۔
گذشتہ شب انہیں سر پر گولیاں مار کرشدید زخمی کیا گیا ، جائے وقوعہ سے انہیں بذریعہ ایمبولنس فوری طور پر جناح اسپتال منتقل کیا گیا جہاں وہ جانبر نا ہوسکے اور خالق حقیقی سے جاملے۔
یہ خبر بھی پڑھیں ایم ڈبلیوایم رہنما علامہ صادق جعفری کا شیعہ نوجوانوں کی جبری گمشدگیوں پر اظہار مذمت
واضح رہے کہ مقتول کے جواں سال فرزند سید اظہر رضوی (بابا) کو بھی صرف 5 روز قبل کورنگی میں ہی نشانہ بنایا گیا تھا جس میں وہ جانبحق ہوگئے تھے۔
پولیس حکام نے اس قتل کو ڈکیتی مذاحمت قرار دیکر اپنی جان چھڑوالی تھی۔ لیکن آج ٹھیک 5 روزبعد اسی مقتول کےوالد کے بہیمانہ قتل کو کیا کہا جائےگا؟؟؟
ایسا محسوس ہوتا ہے کہ تکفیری دہشت گردوں نے شیعہ ٹارگٹ کلنگ کا انداز تبدیل کرلیا ہے اور ہمارے نااہل قانون نافذ کرنے والے ادارے بھی اپنی نااہلی چھپانے کیلئے منظم شیعہ نسل کشی کی کارروائیوں کو لوٹ مار اور ڈکیتی کی کارروائی قرار دیکر اپنے جان چھڑا رہے ہیں ۔
ذرائع کاکہنا ہے کہ مقتول صفدر شاہ جی مجلس وحدت مسلمین ضلع لانڈھی کورنگی کےصدر سید رضوان رضوی کے چچا بھی تھے، واقعے کی اطلاع ملتے ہی ایم ڈبلیوایم کراچی ڈویژن کے صدر علامہ صادق جعفری، ڈویژنل رہنما رضی حیدر رضوی ، زین رضا رضوی و دیگر فوری جناح اسپتال پہنچے اور انہوں نے مقتول کے ورثاءسے ملاقات کی اور اظہار تعزیت کیا۔
ایم ڈبلیوایم کے رہنماؤں نے بھی ان دونوں قتل کی کاررائیوں پر شیعہ ٹارگٹ کلنگ کا شبہ ظاہر کیا ہے ، انہوں نے سندھ حکومت اور قانون نافذ کرنے والے اداروں خصوصا آئی جی سندھ اور کراچی پولیس چیف سے فوری شفاف تحقیقات کا مطالبہ کیا ہے اور کہا ہے کہ قاتلوں کو فوری کیفر کردار تک پہنچایا جائے۔