پاکستانی شیعہ خبریںہفتہ کی اہم خبریں

میں نے شیعوں کی مجلس میں کیا دیکھا؟ اہلسنت مفتی فضل ہمدرد کی چشم کشا تحریر

شیعہ نیوز (پاکستانی شیعہ خبر رساں ادارہ) اہل سنت عالم دین مفتی فضل ہمدرد نے اہل تشیع کی مجلس عزا کا آنکھوں دیکھا حال اپنی تحریر میں بیان کیا ہے۔ تحریر درج ذیل ہے۔

برادر عزیز واجب الاحترام علامہ سید حسن ظفر نقوی صاحب نے میرے بارے میں اظہار خیال کیا اور مجلس میں آنے پر مجھے پوری ملت تشیع کی جانب سے خوش آمدید کہا ، پروردگار امۃ مسلمہ کو وحدت عطاء فرمائے، آج حضرت کی تین مجالس میں ان کے ساتھ شرکت کا موقع ملا ، شروع سے آخر تک سنا ، فضائل امام علی ؑاور اہل بیت بیان ہوئے۔

میں کافی عرصے سے سوچتا تھا کہ شیعہ مکتب فکر کی مجالس میں شریک ہوں گا تاکہ سنوں تو سہی کہ ان کی مجلسوں میں یہ کیا بیان کرتے ہیں اور ہوتا کیا ہے، یہ میری زندگی کی پہلی شرکت رہی ہے ، آج بعد نماز مغرب متصل علامہ صاحب کی مجلس میں شریک ہوا یہ امام بارگاہ شریکۃ الحسین کے نام سے گلستان جوہر میں واقع ہے، اس کے بعد حضرت کے ساتھ ہی دوسری امام بارگاہ بوتراب (عزیز آباد) اور تیسری امام بارگاہ (اورنگی ٹاؤن) میں مجلس سننے کا موقع ملا یہ میرے لیے خوشی اور سعادت کی بات ہے، ان کی مجلسوں میں علی ؑعلی ؑہوتا ہے، فلسفہ، علم اور معرفت کی باتیں ہوتی ہیں۔

یہ خبر بھی پڑھیں علامہ ساجد علی نقوی اور علامہ ناصر عباس جعفری ملی یکجہتی کونسل کے سینیئر نائب صدور مقرر

میں نے یہ اندازہ کیا کہ ملت تشیع کو ذکر علیؑ و حسینؑ متحد کیے ہوئے ہے اور یہی وہ چیز ہے جو پوری امت کو بھی متحد کرسکتی ہے اگر ہم اپنے فرقہ وارانہ اختلافات اور سیاسی مصالح کو ایک طرف رکھ کر ملت کے وسیع تر مفاد میں سوچیں ، آج کی نوجوان نسل ان اشتعال انگیزیوں اور نفرت پر مبنی سوچ سے تنگ آگئی ہے جس نے صدیوں ملت کا شیرازہ بکھیر کر رکھ دیا ، ہمیں ایک دوسرے کے بارے میں جھوٹ بات کرنے سے رکنا ہوگا ، یہ بات بالکل درست ہے کہ اہل تشیع کے اہل سنت کے ساتھ کچھ تاریخی چیزوں پر اختلاف ہے اور جسے اہل تشیع کے سنجیدہ ذاکرین بہتر اسلوب کے ساتھ بیان بھی کرتے ہیں لیکن ان مسائل کی وجہ سے تکفیر، تفسیق و تضلیل ہر گز درست نہیں ہے ، یہ فروعی اختلافی باتیں ہیں جو شروع دور سے چلتی آرہی ہیں، میں نے سید السیستانی صاحب کے بارے میں پڑھا ہے وہ فرماتے ہیں کہ اہل سنت کو اپنا بھائی مت کہو بلکہ یوں کہو اہل سنت ہماری جان ہیں ، ((لاتقولوا اخواننا اھل السنۃ بل قولوا انفسنا ))ضرورت اس امر کی ہے قرآن و اہل البیت اور صحابہ کرام رضی اللہ عنہم کے اخلاق پر عمل پیرا ہوکر ساری امت متحد ہوجائے ۔ اور یہی کربلاء کا پیغام اور مقصد ہے !

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button