شیعہ مسنگ پرسن جوانوں کو منظر عام پر لایا جائے: علامہ ناظر عباس تقوی
شیعہ نیوز:شیعہ علماء کونسل پاکستان صوبہ سندھ کے صدر علامہ سید ناظر عباس تقوی کاویڈیو پیغام میں کہنا تھا کہ ہم جوائنٹ شیعہ مسنگ پرسن کمیٹی کی اجنب سے ۲ اپریل کو ہونے والے احتجاج کی بھر پور حمایت کرتے ہیں اور مطالبہ کرتے ہیں کہ شیعہ مسنگ پرسن جوانوں کو منظر عام پر لایا جائے اور بے گناہ شیعہ نوجوانوں کو رہا کیا جائے تحفظ پاکستان کے تحت کسی بھی شخص کو گر فتار کر کے90 دن ادارے اپنی تحویل میں رکھ سکتے ہیں اور تحقیقات مکمل ہو جانے کے بعد اگر جرم ثابت ہوتا ہے تو اُسے عدالتوں میں پیش کر کے سزا دلوائی جاتی ہے لیکن افسوس کے ساتھ کہنا پڑ تا ہے کے سالوں گزر جانے کے باوجود اب تک شیعہ نوجوانوں کو عدالتوں میں پیش نہ کرنا سر اسر زیادتی ہے آئین پاکستان کے تحت ملزمان کے بارے میں اُن کے خاندان کو معلومات دینا اور اسیروں کو اُن کے خاندان سے ملاقات کر وانا یہ اُن کا آئینی اور قانونی حق ہے احتجاجی تحریک کا ہر گز یہ مطلب نہیں ہے کہ ہم مجرموں کی پشت پناہی کر نا چاہتے ہیں یا اُن کی تحقیقات کے عمل کو متاثر کرنا چاہتے ہیں ہمارا مطالبہ صرف یہ کے لاپتہ افراد کو اُن کے خاندان سے ملایا جائے اور اُن کو اعتماد میں لیا جائے ہم امید کر تے ہیں کہ متعلقہ ادارے ہمارے ساتھ بھرپور تعاون کریں گے ہم کورکمانڈر اور ڈی جی رینجرز سندھ سے مطالبہ کرتے ہیں کہ ان مسائل کے حل میں ہمارے ساتھ بھرپور تعاون کرے تا کہ مسائل کو حل کیا جاسکے۔