سنگین دھمکیوں سے شیعہ عزدار ہاٹ اٹیک سے شہید
شیعہ نیوز: ایس ایچ او تھانہ ماتلی سٹی کے ساتھ تلخ کلامی اور پولیس کی دھمکیوں کے نتیجے میں مجلس وحدت مسلمین ضلع ماتلی سٹی کے سیکریٹری جنرل پیار علی کھوسو ہارٹ اٹیک سے سبب شہید ۔ ذرائع کےمطابق ایس ایچ او ماتلی سٹی اللہ ڈنو پنہور نے کالعدم سپاہ صحابہ کی جانب سے 12 فروری کو ماتلی میں ہونے والے فرقہ وارانہ جلسے کی حمایت کرتے ہوئے شیعیان حیدر کرارؑ کی جانب سے پیشگی طور پر اعلان کردہ عظمت اہل بیت ؑ کانفرنس کے انعقاد سے روکنے کی دھمکی دی تھی۔
تفصیلات کے کالعدم سپاہ صحابہ /لشکر جھنگوی کے سہولت کار ایس ایچ او ماتلی سٹی اللہ ڈنو پنہور سے مذاکرات کے دوران تلخ کلامی اور اس مذکورہ ایس ایچ او کی جانب سے عظمت اہل بیت ؑ کانفرنس میں رکاوٹ اور کالعدم سپاہ صحابہ کے فرقہ وارنہ جلسے کی حمایت کےبعد ٹنڈومحمد خان آتے ہوئےمجلس وحدت مسلمین ضلع ماتلی سٹی کے سیکریٹری جنرل پیارعلی کھوسو شدیدذہنی دباؤ کے سبب ہارٹ اٹیک سے سبب شہید ہوگئے۔ذرائع کے مطابق 12 فروری کو شیعیان حیدرکرارؑ کی جانب سے ماتلی سٹی میں عظمت اہل بیتؑ کانفرنس کا اعلان کیا تھا جس کے فوری بعد ملک دشمن سعودی نواز دہشت گردتنظیم سپاہ صحابہ نے بھی مقابلے پراسی تاریخ اور مقام پر اپنے فرقہ وارانہ جلسے کا اعلان کردیا جس میں بدنام زمانہ دہشت گرد اورنگزیب فاروقی کو خطاب کی دعوت دی گئی ہے ۔
کالعدم جماعت کے سہولت کار ایس ایچ او تھانہ ماتلی سٹی اللہ ڈنو پنہور نے متعدد بار ایم ڈبلیوایم ضلع ماتلی کے سیکریٹری جنرل پیارعلی کھوسو کو تھانے بلاکر ڈرایا دھمکایا اور کہاکہ شیعیان حیدرکرارؑ کو 12 فروری کوعظمت اہل بیت ؑ کانفرنس کے انعقاد کی اجازت نہیں دی جاسکتی کیوں کے کالعدم سپاہ صحابہ گذشتہ کئی سالوں سے اسی تاریخ کو اسی مقام پر عوامی اجتماع منعقد کرتی چلی آرہی ہے ۔ذرائع کے مطابق ایس ایچ او کی جانب سے کالعدم سپاہ صحابہ کی بلاجواز حمایت اور جھوٹ بولنے پر پیار علی کھوسو اور ایس ایچ او کے درمیان تلخ کلامی ہوئی جس کے بعد پیارعلی کھوسو شدید غصے کی حالت میں تھانے سے نکل کر ٹنڈومحمد خان کیلئے روانہ ہوئے لیکن راستے میں شدیدنوعیت کے ہارٹ اٹیک کے سبب وہ جام شہادت نوش کرگئے ۔
ایم ڈبلیوایم کے تنظیمی ذرائع سے شیعہ نیوز کو موصولہ اطلاعات کے مطابق پیار علی کھوسو کے قتل کا مقدمہ کالعدم جماعت کے سہولت کار ایس ایش اوتھانہ ماتلی سٹی اللہ ڈنو پہنور کے خلاف درج کروانے کی فیصلہ کیا گیا ہے ۔