
کرم فسادات کے ذمہ دار شیعہ سنی نہیں، تیسری قوت ہے، علامہ احمد اقبال رضوی
پاراچنار بین الاقوامی سازشوں کا شکار ہے، کئی دہائیوں سے ایک سازش کے تحت ضلع کرم کے مظلوم عوام کا قتل کیا جا رہا ہے
شیعہ نیوز: مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے وائس چیئرمین علامہ احمد اقبال رضوی، علامہ حسن رضا ہمدانی، غلام حیدر سلمانی، سید اسد عباس نقوی، علامہ امتیاز کاظمی، علامہ سید جواد الموسوی، مولانا محمد یوسف صابری سمیت دیگر رہنماؤں نے لاہور پریس کلب کے سامنے احتجاجی دھرنے میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ پاراچنار بین الاقوامی سازشوں کا شکار ہے، کئی دہائیوں سے ایک سازش کے تحت ضلع کرم کے مظلوم عوام کا قتل کیا جا رہا ہے، اور بدقسمتی سے اس کے مجرم خیبر پختونخوا حکومت، وفاقی حکومت اور ریاستی ادارے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ اب سے دو تین ہفتے قبل خیبر پختونخوا پولیس اور ریاستی اداروں کی موجودگی میں سو افراد سے زیادہ بیگناہ کرم کے باسیوں کو بے دردی سے شہید کر دیا گیا، جن میں خواتین جوان اور چھ ماہ کے بچے شامل تھے، اور جیسا کہ آپ کے علم میں ہے، کہ یہ سانحہ ریاستی اداروں کی موجودگی میں سرانجام پایا گیا، جو کہ یہ بات سوچنے پر مجبور کرتا ہے کہ قاتلوں اور ریاستی اداروں کا گٹھ جوڑ ہے، پھر یہاں تک کے کچھ شر پسند عناصر جن کے بارے میں ہم سمجھتے ہیں کے کرم میں جو بدامنی کے ذمہ دار ہیں، وه نہ شیعہ ہیں نہ سنی، بلکہ تیسری قوت اس بدامنی اور فساد کی ذمہ دار ہے۔
یہ بھی پڑھیں: وائس چانسلر وفاقی جامعہ اردو کراچی شیعہ دشمنی پر اتر آیا، یوم حسینؑ جرم بنادیا، طلباء کے خلاف ظالمانہ اقدامات
انہوں نے کہا کہ پھر کچھ دنوں کے بعد ان شرپسند اور بدامنی کے ذمہ دار عناصر نے پاراچنار کے دو مزدوروں کو قتل کر دیا، ان کے قتل کرنے، ان کے گلے کاٹنے اور پھر ان کے لاشوں سے كهلواڑ کرنے کی ویڈیو جاری کی گئی، جس میں قاتلوں کے چہرے صاف نظر آ رہے ہیں، لیکن اس کے باوجود نہ خیبر پختونخوا حکومت نے کوئی ایکشن لیا، اور نہ ہی ریاستی اداروں نے انھیں گرفتار کیا۔ وارثان شہداء پارا چنار میں شہداء کے لاشوں کے ہمراء دھرنا دیئے بیٹھے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ اس صورتحال پر قائد وحدت چیئرمین مجلس وحدت مسلمین پاکستان علامہ راجہ ناصر عباس جعفری نے پہلے مرحلے پر پورے ملک میں تمام ڈویژنل ہیڈ کواٹرز پر دھرنوں کا اعلان کیا ہے، اس وقت اسلام آباد ،کراچی، لاہور، ملتان، کوئٹہ ،سکردو، گلگت ،ڈی جی خان، جهنگ میں دھرنوں کا آغاز ہو چکا ہے، ملتان کا دھرنا اسی سلسله کا حصہ ہے۔
علامہ احمد اقبال رضوی نے کہا کہ خیبر پختونخوا حکومت وفاقی حکومت اور ریاستی اداروں کی پارا چنار میں قتل عام پر بے حسی کی شدید مذمت کرتے ہیں، پاراچنار کرم کے راستے 78 دنوں سے بند ہیں، سات لاکھ افراد محصور ہو چکے ہیں، نہ ان کے پاس غذائی اجناس ہیں نہ بیماروں کیلئے ادویات ہیں، نہ زخمیوں کیلئے ادویات ہیں، اور تمام ہسپتال بند ہیں، پورے پاراچنار میں پیناڈول جیسی گولی بھی دستیاب نہیں، جبکہ خیبر پختونخوا حکومت کا مشیر اطلاعات بیریسٹر سیف میڈیا پر بیٹھ کر غلط بیانی کر رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ پاراچنار کے مظلوم عوام کے زخموں پر نمک پاشی کر رہا ہے، ہم اس کے اس رویہ کی سخت مذمت کرتے ہیں اور اس کی برطرفی کا مطالبہ کرتے ہیں، ہم مطالبہ کرتے ہیں کہ غیر مشروط طور پر پاراچنار کے راستے کھولے جائیں اور ذمہ دار افراد کیخلاف کارروائی کی جائے۔ انہوں نے کہا کہ جب تک پارا چنار کا دھرنا ختم نہیں ہوتا،ہمارا دھرنا جاری رہے گا۔