شیعہ علماء کونسل کا دہشتگردی، فورتھ شیڈول اور عزاداری کیخلاف مقدمات پر اظہار تشویش
شیعہ نیوز:شیعہ علماء کونسل شمالی پنجاب کی کابینہ اور ڈویژنل صدور کا اجلاس کیمپ آفس میں صوبائی صدر علامہ سید سبطین حیدر سبزواری کی زیر صدارت منعقد ہوا۔ اجلاس میں دہشتگردی، فرقہ واریت، فورتھ شیڈول اور عزاداری کیخلاف مقدمات کا جائزہ لیا گیا اور تشویش کا اظہار کیا گیا کہ صوبہ پنجاب میں لاقانونیت اور بدامنی کے واقعات بڑھتے جا رہے ہیں۔ علامہ سبطین سبزواری کا کہنا تھا کہ جڑانوالہ اور بہاولنگر میں مساجد کے اندر موذنوں اور نمازیوں کی شہادت کے واقعات اتفاقی نہیں، یہ باقاعدہ منصوبہ بندی کے تحت کیے گئے، جن کا تعلق اسلام آباد کے خارجی تکفیری شرپسند مولوی سے ہے جو اپنے ویڈیو بیانات میں دھمکیاں دیتا ہے کہ شیعوں کیلئے پاکستان کی سرزمین تنگ کر دیں گے۔ انہوں نے کہا کہ عالمی دہشتگرد گروہ کے حامی شرپسند مولوی کا بیان اور نمازیوں کی شہادت کے دونوں واقعات حکمرانوں کیلئے لمحہ فکریہ اور ریاستی اداروں کیلئے چیلنج ہے۔
انہوں نے کہا کہ ہم مطالبہ کرتے ہیں کہ قانون نافذ کرنیوالے ادارے دہشتگردی کے واقعات کا سدباب کریں بصورت دیگر اداروں کی ناقص کارکردگی سے مایوس عوام معاملات اپنے ہاتھ میں لے لیں گے تو ملک میں امن و امان برقرار رکھنا مشکل ہو جائے گا۔ شیعہ علماء کونسل کے اجلاس میں پانچ مختلف قراردادیں منظور کرتے ہوئے زور دیا گیا کہ فلسطین اور کشمیر کے دیرینہ مسائل کے حل کیلئے اُمت مسلمہ مشترکہ ذمہ دارانہ کردار ادا کرے۔ اجلاس میں تشویش کا اظہار کیا گیا کہ دہشتگردی اور فرقہ واریت روکنے کی بجائے، عزاداری سید الشہداء کو روکنے کیلئے سرکاری اور غیر سرکاری مشینری کا استعمال کیا جا رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ایک منصوبہ بندی کے تحت اسلامی جمہوریہ پاکستان میں عزاداروں کو خوفزدہ کرنے کیلئے مختلف حیلے بہانوں سے مجالس عزاء اور ماتمی جلوسوں کیخلاف ایف آئی آرز درج کی جا رہی ہیں اور فورتھ شیڈول کا شریف شہریوں کیخلاف استعمال پولیس اور انتظامیہ کا معمول بنتا جا رہا ہے۔
اجلاس میں واضح کیا گیا کہ مساجد میں نمازیوں کی شہادت کے واقعات شر پسندوں کی طرف سے بزدلانہ کارروائی ہے، ملت جعفریہ کسی سے خوفزدہ نہیں، اپنا دفاع خود کرنا جانتی ہے۔ اجلاس میں واضح کیا گیا کہ گذشتہ محرم الحرام سے اب تک فورتھ شیڈول اور مقدمات کو عزاداری کیخلاف استعمال کیا جا رہا ہے تاکہ لوگ خوفزدہ ہوں مگر ریاستی جبر کے باوجود عزاداری ختم ہوئی اور نہ ہی آئندہ ہوگی۔ انتظامیہ کو مشورہ ہے کہ وہ بزدلانہ کارروائیوں سے باز آ جائے، حسینی عزادار کسی سے خوفزدہ ہونیوالے نہیں ہیں، قربانی دے کر بھی عزاداری کو جاری رکھنا اپنے لئے سعادت سمجھتے ہیں، اپنا وقت ضائع نہ کرو۔ اجلاس میں مولانا جعفر عباس نقوی، سید ساجد حسین نقوی، مولانا ابرار نقوی، مولانا غلام قاسم جعفری، ڈاکٹر ممتاز حسین، ہادی ہمدانی، فرزند علی چھچھر، اظہر شاہ، سید عمران حیدر گڈو شاہ، قاسم علی قاسمی، عقیل شاہ اور دیگر نے بھی شرکت کی۔