دنیا

چھ ممالک مالیاتی طریقہ کار کو دباؤ کے اوزار کے طور پر استعمال کرتے ہیں,پوٹن

شیعہ نیوز:برکس تجارتی کانفرنس کے افتتاح کے موقع پر ایک ویڈیو تقریر میں روسی صدر نے کہا کہ مغرب کے اقدامات دنیا میں اقتصادی بحران کا باعث بنے، ان کا کہنا تھا کہ بعض ممالک دباؤ ڈالنے کے لیے مالیاتی میکانزم کو ایک ہتھیار کے طور پر استعمال کرتے ہیں۔

"ہمیں تمام چیلنجوں کا مقابلہ کرنے کے لیے برکس گروپ کے ذریعے مل کر کام کرنا ہے۔”

انہوں نے کہا کہ "کچھ ممالک مالیاتی طریقہ کار کو دباؤ کے ایک آلے کے طور پر استعمال کرتے ہیں۔”

پوتن نے مزید کہا کہ "ہم برکس ممالک کے درمیان سٹریٹجک شراکت داری کو فروغ دے رہے ہیں۔” انہوں نے جاری رکھا: "برکس گروپ عالمی معیشت کو درپیش مسائل کے مختلف حل تلاش کر سکتا ہے۔”

یوکرین کی جنگ کے بعد سے روس کو مغرب کی طرف سے متعدد پابندیوں کا سامنا کرنا پڑا ہے، خاص طور پر برطانیہ، جن میں سے کچھ نے اس کے مالیاتی میکانزم کو نشانہ بنایا ہے۔ روس کے علاوہ مغرب دیگر ناوابستہ ممالک کو مالی پابندیوں کی دھمکیاں دے رہا ہے۔

برکس ابھرتی ہوئی اقتصادی طاقتوں کا ایک گروپ ہے جس میں برازیل، روس، بھارت، چین اور جنوبی افریقہ شامل ہیں، جو دنیا کی نصف آبادی کی نمائندگی کرتے ہیں اور دنیا کی معاشی طاقت کا 28% حصہ ہیں۔

بیجنگ میں برکس تجارتی کانفرنس میں ایک ویڈیو تقریر میں، روسی صدر نے برکس ممالک سے مزید تعاون کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا کہ "سیاسی طور پر نئی پابندیاں بار بار عائد کی جا رہی ہیں اور مسابقت کو دبانے کے طریقہ کار کو مضبوط کیا جا رہا ہے۔”

پانچ ابھرتی ہوئی اقتصادی طاقتوں کے 14ویں برکس سربراہی اجلاس کی میزبانی آج سے چینی صدر شی جن پنگ کریں گے جس کا موضوع ہے "برکس اعلیٰ معیار کی شراکت داری کو مضبوط بنانا، عالمی ترقی کے لیے ایک نئے دور کا آغاز”۔

اسلامی جمہوریہ ایران کے صدر کل (جمعہ) کو ایک ویڈیو کانفرنس میں بین الاقوامی مسائل اور دوسرے ممالک کے ساتھ تجارتی اور اقتصادی تعاون کے فروغ کے بارے میں اسلامی جمہوریہ ایران کے خیالات کی وضاحت کریں گے۔

برکس گروپ کی تشکیل کا خیال 2000 کا ہے۔

اس سربراہی اجلاس میں مغربی ایشیائی خطے سے صرف ایران کو مدعو کیا گیا ہے۔

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button