بعض انتہاء پسند عناصر ملک کو ایک بار پھر فرقہ واریت کی آگ میں دھکیلنا چاہتے ہیں، ناصر عباس شیرازی
شیعہ نیوز:مجلس وحدت مسلمین کے مرکزی ڈپٹی سیکرٹری جنرل سید ناصر عباس شیرازی نے کہا ہے کہ ملک و قوم کی سلامتی کے لئے پاک فوج کے جوانوں سمیت شیعہ سنی بھائیوں نے بیش بہا قربانیاں دیں، لیکن بعض انتہاء پسند عناصر ملک کو ایک بار پھر فرقہ واریت کی آگ میں دھکیلنا چاہتے ہیں، ماہ محرم سے قبل اور ماہ محرم کے ایام میں چند منٹ پہلے جلوس نکالنے یا لیٹ ہونے کی صورت میں پنجاب میں سینکڑوں ایف آئی آرز امام بارگاہوں کے لائسنسداروں، منتظمین پر درج کر دی گئیں جبکہ کے پی کے میں سات مقدمات بنائے گئے، یہاں تک کہ خواتین کے خلاف بھی مقدمات درج کئے گئے، صرف ملتان میں 72 مقدمات بنائے گئے، تاہم سندھ، بلوچستان میں کوئی مقدمہ نہیں بنا۔ شہدائے کربلا کے چہلم (اربعین) تک پنجاب اور کے پی کے میں مقدمات ختم نہ کئے گئے اور اہل تشیع کے خلاف اجلاس کرنے والے شرپسند عناصر کے خلاف کارروائی نہ کی گئی تو مجلس وحدت مسلمین آئندہ کے لائحہ عمل کا اعلان کرے گی، شیعہ سنی آپس میں بھائی بھائی ہیں، جو ایسے شرپسند عناصر کے خلاف سیسہ پلائی دیوار بن جائیں گے۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے پریس کلب میں مرکزی ترجمان علامہ مقصود علی ڈومکی، صوبائی سیکرٹری جنرل علامہ اقتدار حسین نقوی، صوبائی سیکرٹری عزاداری سیل صفدر حسین خان، صوبائی رہنماء ساجد حسین گشکوری کے ہمراہ پریس کانفرنس کے دوران کیا۔
پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے ایم ڈبلیو ایم کے مرکزی ترجمان علامہ مقصود علی ڈومکی نے کہا کہ وطن عزیز پاکستان بیش بہا قربانیوں کے نتیجے میں وجود میں آیا اور اس کے قیام کے لئے شیعہ سنی سمیت اقلیتی برادری نے بھی بیش بہا قربانیاں دیں، لیکن قیام پاکستان سے لیکر آج تک بالخصوص اہل تشیع کے ساتھ متعصبانہ رویہ رکھا جا رہا ہے، یہاں تک کہ چار دیواری میں ہونے والی مجالس عزاء و ماتمداری کرنے پر بھی مقدمہ درج کیا جا رہا ہے، جو کہ ملک و قوم کے آئین کے مطابق مذہبی آزادی دینے کی بجائے اس کے برعکس مذہبی آزادی کو سلب کرنے کی کوشش ہے، عزاداری ہماری عبادت ہے اور اس پر ریت کے ذرہ کے برابر بھی سمجھوتہ نہیں ہوگا، عزاداری کے لئے ہماری جانیں بھی قربان ہیں، بعض شرپسند عناصر ملک کو ایک بار پھر فرقہ واریت کی آگ کی طرف دھکیلنا چاہتے ہیں، جس کی زندہ مثال تیس اگست کو کراچی میں ہونے والے اجلاس کی ویڈیو ہے، ایسے شرپسند عناصر کے خلاف حکومت فی الفور کارروائی کرے۔
مجلس وحدت مسلمین اتحاد بین المسلمین کا منہ بولتا ثبوت ہے، جس کو محب وطن 31 مذہبی جماعتوں سمیت پوری قوم تسلیم کرتی ہے، لیکن تکفیری گروہ شیعہ سنی بھائیوں میں دراڑ ڈالنے کی مذموم سازش کر رہا ہے اور حکومت و ریاستی ادارے ایسے تکفیری گروہ کی حوصلہ شکنی کرنے کی بجائے حوصلہ افزائی کر رہے ہیں۔ اُنہوں نے کہا کہ رہی سہی کسر سوشل میڈیا پر نام و نہاد علماء نے پوری کر دی ہے، جو یزید کو احترام کا درجہ دینے میں مصروف ہیں، جس کی وجہ سے کروڑوں مسلمانوں میں تشویش کی لہر دوڑ گئی ہے اور وہ سراپا احتجاج ہیں، اب بھی وقت ہے کہ پنجاب حکومت ایسے تکفیری گروہ کے خلاف کارروائی کرے، اہل تشیع و اہلسنت پر مجالس عزاء و ماتمی جلوس، تعزیہ کے جلد یا دیر سے چند منٹ لیٹ نکلنے کی صورت میں شہدائے کربلا کے چہلم (اربعین) تک پنجاب، کے پی کے میں مقدمات ختم نہ کئے گئے اور کراچی کی ویڈیو سامنے آنے کے بعد شرپسند عناصر کے خلاف کارروائی نہ کی گئی تو مجلس وحدت مسلمین آئندہ کے لائحہ عمل کا اعلان کرنے پر مجبور ہو جائے گی، اسی لئے ہمیں تحریک چلانے پر مجبور نہ کیا جائے۔