
دنیا کے طاقتورترین لیڈر سید علی خامنہ ای کے 4گمنام بیٹے جن سے دنیا بےخبر ہے
یہی ہے دین، یہی ہے اللہ سبحانہ و تعالیٰ کی اطاعت، اور یہی ہے حقیقی اسلامی قیادت جہاں اقتدار فقط خدا کیلئے امانت کے طور پر لیا جاتا ہے نہ کہ آل اولاد کیلئے۔
شیعہ نیوز : ان دنوں رہبر انقلاب اسلامی ایران آیت اللہ سید علی حسینی خامنہ ای کے فرزندگان کی تصاویر سوشل میڈیا پر بہت زیادہ وائرل ہیں جن پر صارفین نے انتہائی دلچسپ تبصرے کیئے ہیں۔
صارفین کا کہنا ہے کہ ایران کے سب سے آعلیٰ رہنما سپریم لیڈر آیت اللہ خامنہ ای کے ماشاءاللہ 4 بیٹے ہیں۔ان کے سب سے بڑے فرزند سید مصطفیٰ حسینی ہیں، دوسرے نمبر پر سید مجتبیٰ حسینی ہیں، تیسرے نمبر پر سید مسعود حسینی ہیں اور چوتھے نمبر پر سید میثم حسینی ہیں۔
ان چاروں کا ملک کے اندر کوئی سرکاری عہدہ نہیں ہے، وہ کسی بھی حکومتی منصب پر فائز نہیں ہیں، اور ان میں سے کوئی یہ دعویٰ نہیں کرتا کہ "ہم خامنہ ای ہیں”۔ وہ ایرانی وزارتوں پر قابض نہیں ہیں اور ان کا بیرونِ ملک کوئی سرمایہ نہیں ہے۔
آیت اللہ خامنہ ای کے خانوادے کا کوئی فرد کسی سرکاری ادارے میں کوئی پروٹوکول نہیں لیتا، اسپتالوں میں بھی عام مریضوں کے ہمراہ لائنوں میں بیٹھ کر اپنے نمبر کا انتظار کرتے ہیں۔
یہ بھی پڑھیں : امریکی و اسرئیلی خوشنودی کی خاطر رجب طیب اردوان حکومت نےمعروف انقلابی نوحہ خواں حاج مہدی رسولی کو ترکی بدر کردیا
عام مسافروں کی طرح پبلک ٹراسپورٹ میں سفر کرتے ہیں، عام شہریوں کی طرح بازاروں سے خریداری کرتے ہیں اور عوامی اجتماعات میں بھی عمومی شرکت کرتے ہیں۔
ایک مشہور واقعہ ہے کہ ایک مرتبہ آیت اللہ خامنہ ای حرم امام رضا علیہ السلام کی سالانہ تقریب میں شرکت کیلئے تشریف لائے تو ان کے فرزند بھی ان کے ہمراہ تھے۔
ایک مقام تک پہنچے تو وفد کے اراکین وہیں رک گئے آیت اللہ خامنہ ای نے منتظمین سے پوچھا کہ کیا اس سے آگے کسی عام فرد کو جانے کی اجازت نہیں ہے نفی میں جواب ملنے پر آیت اللہ خامنہ ای نے اپنے فرزند کو بھی وہیں روک دیا۔
یہ بات بھی زہن نشین رہے کہ آیت اللہ خامنہ ای ایک حقیقی بہن بدری خامنہ ای جن کے شوہر بھی ایک عالم دین ہیں فقط اس بات پر آیت اللہ خامنہ ای کے خلاف ہیں کہ انہوں نے اپنی بہن اور ان کے شوہر کو سرکاری مراعات اور اختیارات کیوں نہیں دیئے۔
یہی ہے دین، یہی ہے اللہ سبحانہ و تعالیٰ کی اطاعت، اور یہی ہے حقیقی اسلامی قیادت جہاں اقتدار فقط خدا کیلئے امانت کے طور پر لیا جاتا ہے نہ کہ آل اولاد کیلئے۔