دنیا

غرب اردن میں فلسطینی کسانوں پر آباد کاروں کے حملے روکے جائیں، اقوام متحدہ

شیعہ نیوز: مقبوضہ مغربی کنارے کے رہائشی فلسطینی کسان اپنی زیتون کی رواں سال کی فصل کو جتنے خطرے میں دیکھ رہے ہیں ماضی میں کبھی نہیں تھی۔ اس صورت حال کے پیش نظر اقوام متحدہ کے ماہرین نے مغربی کنارے میں یہودی آبادکاروں اور اسرائیلی فوج پر زور دیا ہے کہ وہ زیتون کی تیار فصل کاٹنے میں کسانوں کے لیے رکاوٹیں پیدا نہ کریں اور فصل کو خراب نہ کریں۔

ماہرین نے اس موقع پر یہ بھی سفارش کی کہ فلسطینیوں کو یہودی آبادکاروں اور اسرائیلی فوجیوں کے تشدد آمیز رویے اور نقصان پہنچانے والی کارروائیوں سے بچانے کے لیے بین الاقوامی برادری کو چاہیے کہ وہ ان کے درمیان ایک بفر زون بنا دیں ۔ تاکہ فلسطینی اور ان کا جان و مال محفوظ ہو سکے۔

اقوام متحدہ کے ایک درجن ماہرین نے کہا ہے فلسطینی کسانوں کو زیتون کی فصل کاٹنے کے اس موقع پر غیرمعمولی طور پر ہراساں کیا جاتا ہے اور یہ سلسلہ صرف اسرائیلی فوج کی طرف سے جاری نہیں ہے بلکہ یہودی آباد کار بھی اس میں اسرائیلی فوج کے آلہ کار کے طور پر کام کرتے ہیں۔

یہ بھی پڑھیں : جنوبی لبنان میں لڑائی میں سات اسرائیلی فوجی جہنم واصل،17 زخمی

غیر جانبدار ماہرین کے مطابق 2023 میں زیتون کی فصل کی کٹائی کے موسم میں مقبوضہ مغربی کنارے کے فلسطینیوں کو جگہ جگہ سے رکاوٹوں اور یہودی آبادکاروں کے ساتھ ساتھ اسرائیلی فوج کے تشدد کا سامنا کرنا پڑا تھا۔ یہ واقعات مقبوضہ مغربی کنارے کے علاوہ مشرقی یروشلم اور جڑے ہوئے دوسرے علاقوں میں بھی دیکھنے میں آئے تھے اور بہت وسیع پیمانے پر تشدد کی کارروائیاں فلسطینیوں کو نشانہ بنانے کے لیے کی گئی تھیں۔

یہودی آبادکاروں نے پچھلے سال فلسطینی کسانوں پر حملے کیے، فصلوں کو آگ لگائی، ان کی بھیڑ بکریاں چوری کر لی گئیں۔ حتیٰ کہ ان کی زرعی زمین اور چراگاہوں کو بھی نقصان پہنچانے کی کوشش کی گئی۔

اسی طرح پچھلے سال بہت سے فلسطینیوں کی زمین پر قبضہ کر لیا گیا۔ قبضہ کرنے کی یہ مثال پچھلے 30 برسوں کے مقابلے میں سب سے زیادہ تھی۔

ماہرین کا خیال ہے کہ رواں سال کے دوران خرابی کے یہ معاملات پچھلے سال کے مقابلے میں بھی زیادہ خوفناک صورت اختیار کر گئے ہیں۔

خیال رہے زیتون کی کاشت فلسطینی کسانوں کے لیے زرعی شعبے میں ریڑھ کی ہڈی کا کام کرتی ہے۔ ان کی زندگی کی گزر بسر میں زیتون کی فصل کا بڑا گہرا دخل ہوتا ہے۔ لیکن انہیں ان کے حق سے زبردستی محروم کرنے کی کوشش کی جاتی ہے۔ زیتون کی فصل کو تباہ کرنے کی خاطر پانی کی سپلائی روک دی جاتی ہے اور اگر فصل تیار ہو تو اسے جلا دیا جاتا ہے۔

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button