مشرق وسطی

غزہ کی حمایت ہماری اولین ترجیح، 45 سال بعد ایران زیادہ مستحکم ہے، یمنی وزیر اعظم

شیعہ نیوز: یمنی وزیر اعظم نے اعلان کیا کہ یمن فلسطینی مزاحمت کی حمایت میں اہم کردار ادا کرتا ہے، زمینی، فضائی اور سمندری کسی بھی جارحیت کا مؤثرجواب دیا جائے گا۔

رپورٹ کے مطابق یمن کے وزیر اعظم عبدالعزیز بن حبطور نے المسیرہ نیوز چینل کو انٹرویو دیتے ہوئے کہا کہ غزہ کی پٹی میں فلسطینی مزاحمت کی حمایت میں یمن مرکزی کردار ادا کرتا رہے گا۔ فلسطینی مزاحمت نے پوری چوکسی اور ہوشیاری کے ساتھ طوفان الاقصی کا کامیاب آپریشن کیا ہے۔

یہ بھی پڑھیں : عالم اسلام صیہونیت کی تباہی کا مشاہدہ کرے گا، آیت اللہ سید علی خامنہ ای

انہوں نے کہا کہ انہوں نے کہا کہ مسئلہ فلسطین تمام آزاد اقوام کا مسئلہ بن چکا ہے اور اس سلسلے میں مزاحمت کے محور نے اہم کردار ادا کیا ہے۔ صیہونی حکومت اسٹریٹجک اور اخلاقی نقطہ نظر سے گر گئی ہے اور فلسطین کو 17 سال سےمکمل محاصرے میں لینے کے باوجود اپنی سیکورٹی کو یقینی بنانے میں کامیابی نہیں ملی ہے۔

حبطور نے انقلاب اسلامی کے بعد ایران میں استحکام اور ترقی کے بارے میں کہا کہ ایران گزشتہ 45 سالوں میں اپنی داخلی صلاحیتوں پر بھروسہ کرتے ہوئے پہلے سے کہیں زیادہ ترقی یافتہ اور مستحکم ہوچکا ہے۔

انہوں نے کہا کہ یمن کے عوام نے باب المندب کو اپنے قومی مفادات کے تحت فلسطینی بھائیوں کی مدد کے لیے استعمال کیا ہے۔

گذشتہ ہفتوں کے دوران یمنی فوج نے غزہ کی پٹی میں فلسطینی قوم کی مزاحمت کی حمایت میں بحیرہ احمر اور آبنائے باب المندب میں مقبوضہ علاقوں کی طرف جانے والے متعدد صہیونی بحری جہازوں یا بحری جہازوں کو نشانہ بنایا ہے۔

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button