کشمیر اور فلسطین کے مظلوموں کی حمایت بانی پاکستان کے موقف کی تجدید ہے
شیعہ نیوز (پاکستانی شیعہ خبر رساں ادارہ) مجلس وحدت مسلمین پاکستان ضلع فیصل آباد کے سیکرٹری جنرل علامہ سید ذاکر حسین نقوی نے کہا ہے کہ فلسطینی اور کشمیری مسلمانوں سمیت دنیا بھر کے مظلومین کی حمایت میں عالمی یوم القدس کے طور پر منایا جائے گا۔ کشمیر اور فلسطین میں مسلمانوں پر ڈھائے جانے والے مظالم پر عالم اسلام کی خاموشی امت مسلمہ کی بے حسی پر دلالت کرتی ہے، ان خیالات کا اظہار انہوں نے فیصل آباد پریس کلب میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے کیا۔
ان کا مزید کہنا تھا کہ رمضان المبارک کا آخری جمعہ فلسطینی اور کشمیری مسلمانوں سمیت دنیا بھر کے مظلومین کی حمایت میں عالمی یوم القدس کے طور پر منایا جائے گا۔ مظلوم کی حمایت اور ظالم کی مخالفت ہمارے منشور کا حصہ ہی نہیں بلکہ شرعی فریضہ بھی ہے۔ اگر مسلمان حکمران اللہ تعالیٰ کے اس حکم کی تعمیل کرتے تو آج دنیا کے کسی بھی حصے میں مسلمانوں غیر مسلم حکومتوں کے مظالم کا شکار نہ ہوتے۔
کشمیر اور فلسطین میں مسلمانوں پر ڈھائے جانے والے مظالم پر عالم اسلام کی خاموشی امت مسلمہ کی بے حسی پر دلالت کرتی ہے۔ ہر باشعور مسلمان یوم القدس کے موقع پر ظلم کے خلاف آواز بلند کرتے ہوئے بھارت، اسرائیل اور امریکہ سے نفرت و بیزاری کا اظہار کرے۔ صدر ٹرمپ اپنے عرب اتحادیوں کے ساتھ مل کر ڈیل آف سنچری کے نام پر مسلمانوں کا قبلہ اول یہودیوں کے حوالے کرنے کا مصمم ارادہ کرچکے ہیں۔ صیہونیوں کے غاصبانہ قبضے کے دوران لاکھوں فلسطینیوں کو علاقہ بدر جبکہ ہزاروں افراد کو قیدی بنا کر ظلم و تشدد کے پہاڑ توڑے جا رہے ہیں۔ علامہ ذاکرحسین نقوی کا کہنا تھا کہ اسرائیلی فوج کے ہاتھوں مظلوم فلسطینیوں کا قتل عام ایک نہ ختم ہونے والے سلسلے کی شکل اختیار کرچکا ہے۔ یہی سارے مظالم کشمیر میں بھی اسی انداز سے دوہرائے جا رہے ہیں۔ عالمی استکباری قوتیں طاقت کے بل بوتے پر مسلمانوں سے ان کے وطن کو چھیننے کی کوششوں میں مصروف ہیں۔ دنیا بھر کے مظلومین کی حمایت میں آواز بلند کرنا ایک مذہبی، قانونی اور اخلاقی تقاضہ ہے، جو ہر حال میں پورا کیا جائے گا۔
کشمیر اور فلسطین کے مظلوموں کی حمایت بانی پاکستان قائد اعظم محمد علی جناح کے موقف کی تجدید ہے۔ یوم القدس پر ہمارا احتجاج ان استعماری قوتوں سے بیزاری کا دو ٹوک اعلان ہے، جو مسلمانوں کی سرزمین اور وہاں کے باسیوں کے مستقبل کا سودا کرنا چاہتے ہیں۔ فلسطین میں بسنے والے مقامی افراد چاہے ان کا تعلق کسی بھی مذہب سے ہو کو ریفرنڈم کے ذریعے اپنے مستقبل کے فیصلے کا حق دیا جائے، دنیا بھر کے مسلمان حکمران اگر اسرائیل کے خلاف اٹھ کھڑے ہوں تو اسرائیلی کا اپنی بقا کی جنگ میں شکست سے دوچار ہونا یقینی ہے۔ اسرائیل کا ناپاک وجود پوری دنیا کے لیے خطرہ بن چکا ہے۔ عالمی امن کے لیے اس سے چھٹکارا حاصل کرنا نہایت ضروری ہے، ملت اسلامیہ مظلومین کشمیر و فلسطین کو کبھی فراموش نہیں کرے۔