
سوات: مدرسہ میں مقتول بچے کے نانا نخت مومند کی جانب سے پریس کانفرنس
میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے مقتول چبے کے نانا نخت مومند نے کہا کہ میرا نواسہ گزشتہ دنوں اپنی پھوپی کی شادی کیلئے گاؤں آیا تھا، تو اس نے گھر والوں کو بتایا کہ وہاں "مدرسے میں مجھ سے غلط کام کا مطالبہ کیا جاتا ہے" وہ میں یہاں میڈیا والوں کے سامنے نہیں بتا سکتا
شیعہ نیوز: سوات کے مدرسہ میں پیش آنے والا ناخوشگوار سانحہ جس میں ایک کمسن بچے کو مدرسے کے اساتذہ کی جانب سے قتل کر دیا گیا تھا، بعد ازآں مقتول کے نانا نخت مومند کی جانب سے پریس کانفرنس کی گئی جس میں انہوں نے بچے کے قتل کے اسباب بیان کر دیے۔
میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے مقتول چبے کے نانا نخت مومند نے کہا کہ میرا نواسہ گزشتہ دنوں اپنی پھوپی کی شادی کیلئے گاؤں آیا تھا، تو اس نے گھر والوں کو بتایا کہ وہاں "مدرسے میں مجھ سے غلط کام کا مطالبہ کیا جاتا ہے” وہ میں یہاں میڈیا والوں کے سامنے نہیں بتا سکتا۔
یہ بھی پڑھیں: سنگین دھمکیوں کے باوجود!زینب مزاری اور علی ہادی چٹھہ ایسا نڈر اور بےخوف جوڑا جو ہر ظلم کے خلاف میدان میں ڈٹ کرکھڑا ہے
بچے نے اس حوالے سے گھر والوں سے کہا کہ آپ یہاں پر مجھے دس بھینسیں دیں میں وہ سنبھال لوں گا لیکن مجھے اس مدرسے واپس نہ بھیجیں، مجھے یہیں کے کسی مدرسے داخل کروا دیں، جس کے بعد بچے کا چاچا اسے راضی کر کے دوبارہ لے گیا اور مدرسے والوں سے کہا کہ بچے کو یہ شکایت ہے لہذا بچے کو کوئی نقان نہیں پہنچنا چاہئے، ہم آپکو ڈبل فیس دینے کو بھی تیار ہیں۔
مدرسے والوں بچے کی چچا سے کہا کہ ایسی کوئی بات نہیں ہے اگر ہوگی تو یہ بچہ گھر واپس جا کر بتا دے گا، لیکن انہوں نے بچے کو گھر دوبارہ جانے کے قابل ہی نہیں چھوڑا اور اسے مار مار کر قتل کر دیا۔
ویڈیو ملاحظہ فرمائیں: