شام کی تعمیر نو کیلئے بین الاقوامی فنڈ تشکیل دیا جائے، اصغر خاجی
شیعہ نیوز: شامی پناہ گزینوں کے لئے بین الاقوامی کانفرنس کا آغاز ہو گیا ہے جس کی دمشق میں منعقد ہونے والی پہلی نشست سے خطاب کرتے ہوئے ایرانی نائب وزیر خارجہ علی اصغر خاجی نے شامی بحران کے سیاسی حل پر تاکید کی ہے۔
عرب نیوز چینل المیادین کے مطابق اس کانفرنس میں ایرانی نمائندے نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ شامی پناہ گزینوں کا بحران اس ملک پر مسلط کردہ دہشت گردی کی جنگ کا نتیجہ ہے جبکہ امریکہ کے حمایت یافتہ دہشت گرد ہنوز شامی پناہ گزینوں کو ’’الرکبان‘‘ کیمپ سے باہر نکلنے نہیں دے رہے۔
علی اصغر خاجی نے اپنی گفتگو میں کہا کہ شامی پناہ گزینوں کی واپسی کے مسئلے کا فی الفور حل ضروری ہے جبکہ اس مسئلے سے دولت اکٹھی کرنے کے مذموم مقصد کے لئے غلط فائدہ نہیں اٹھانا چاہئے۔
انہوں نے کہا کہ بعض ممالک جو شام کے اندر اپنی مذموم سیاست لاگو کرنے میں ناکام رہے ہیں، قیصر نامی نام نہاد قانون کے ذریعے اب شامی عوام پر پابندیاں عائد کرنے کے درپے ہیں۔
ایرانی نائب وزیر خارجہ نے شامی پناہ گزینوں کے حوالے سے منعقد ہونے والی بین الاقوامی کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے مزید کہا کہ امریکی حکومت نے کورونا وائرس کے پھیلاؤ کے باوجود نہ صرف شام پر عائد اپنی پابندیوں میں کوئی نرمی نہیں کی بلکہ انہیں مزید سخت بھی کر دیا ہے۔
علی اصغر خاجی نے اپنے خطاب میں شامی بحران کے سیاسی حل پر تاکید کی اور عالمی برادری سے مطالبہ کیا کہ وہ نہ صرف شامی تعمیر نو کے لئے اپنی مدد بڑھائیں بلکہ اس عمل میں خود بھی براہ راست شرکت کریں تاکہ شامی پناہ گزینوں کی واپسی میں تیزی لائی جا سکے۔
انہوں نے مزید کہا کہ بعض ممالک اپنے سیاسی مسائل کی وجہ سے اس کانفرنس میں اپنی مؤثر شرکت کے بجائے اس کے انعقاد میں روڑے اٹکا رہے ہیں۔
علی اصغر خاجی نے اپنے خطاب کے آخر میں کہا کہ شامی تعمیر نو کے لئے ایران کی تجویز یہ ہے کہ اس حوالے سے ایک عالمی فنڈ مقرر کیا جائے۔
واضح رہے کہ شامی پناہ گزینوں کے دکھوں کا مداوا کرنے کی غرض سے ایران، روس، چین اور لبنان کی جانب سے شامی پناہ گزینوں کی وطن واپسی کے حوالے سے ایک عالمی کانفرنس کا انعقاد کیا جاتا ہے، جس کا باقاعدہ آغاز شامی دارالحکومت دمشق میں کر دیا گیا ہے۔