مشرق وسطی

شام میں ترکی نے اپنا سب سے بڑا فوجی اڈہ خالی کر دیا

شیعہ نیوز: ترک فورسز نے شام کے شمالی صوبے حماہ میں واقع اپنے سب سے بڑے فوجی اڈے کو بھی خالی کر دیا ہے۔

جرمن خبررساں ایجنسی کے مطابق فوجی و لاجسٹک سازوسامان پر مشتمل تُرک فورسز کے دسیوں ٹرک اور بکتر بند گاڑیاں، گذشتہ 1 سال سے شامی فورسز کے شدید محاصرے میں واقع ’’مورک‘‘ فوجی اڈے کو خالی کر کے آج صبح صوبہ حماہ سے نکل گئی ہیں۔

ذرائع کا کہنا ہے کہ اس فوجی اڈے سے ترک فورسز کی عقب نشینی گذشتہ 2 دنوں سے جاری تھی جو آج صبح مکمل ہوئی ہے۔ اس حوالے شامی افواج سے متعلق ذرائع کا کہنا ہے کہ طے پایا ہے کہ ترک فورسز کی جانب سے علاقے میں جابجا بنائی گئی دفاعی پہاڑیاں بھی ترک فوج کے انجنیئرنگ ڈیپارٹمنت کی طرف آئندہ چند روز میں ہموار کر دی جائیں۔

واضح رہے کہ دمشق-حلب ہائی وے کے ساتھ واقع اس فوجی اڈے کے سامنے گذشتہ 2 ماہ سے شامی عوام کا احتجاج جاری تھا جس کے باعث ترک فورسز کو شامی سرزمین پر موجود اپنے سب سے بڑے فوجی اڈے سے بھی عقب نشینی کرنا پڑی ہے۔

ذرائع کا کہنا ہے کہ ترک فورسز کی جانب سے گذشتہ ماہ اکتوبر کی 20 تاریخ سے اس فوجی اڈے کو خالی کرنے کا کام شروع کر دیا گیا تھا جبکہ اُسی روز ترک فوج کے پہلے قافلے نے مورک فوجی اڈہ ترک کر دیا تھا۔

یاد رہے کہ گذشتہ ہفتے بدھ کے روز بھی ترک فورسز کی جانب سے حماہ کے علاقے شیرمغار میں قائم کی گئی ایک چیک پوسٹ ختم کی گئی تھی۔ آگاہ ذرائع کا کہنا ہے کہ ترک فورسز شام کے صوبوں حماہ اور ادلب کے علاقوں مورک، شیر مغار، الصرمان اور معرحطاط سے عقب نشینی کرتے ہوئے صوبہ ادلب کے جنوبی علاقوں کنصفرۃ و قوقفین اور حماہ کے گاؤں العنکاوی میں تعینات ہو جائیں گی۔

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button