شام کے فوجی دستے 8 برس کے بعد ” طفس شہر” میں داخل
شامی فوج نے صوبہ درعا میں واقع شہر ” طفس” کا کنٹرول سنبھال کر وہاں بارودی سرنگوں کو ناکارہ بنانے کا مشن شروع کر دیا ہے۔
اطلاعات کے مطابق جبھہ النصرہ سے وابستہ دہشت گردوں نے سنہ 2013 میں طفس سٹی میں مقامی لوگوں کا قتل عام کرنے کے بعد شہر کے مرکزی علاقے پر قبضہ کر لیا تھا۔
فارس نیوز ایجنسی نے ایک مقامی عہدیدار کے حوالے سے بتایا ہے کہ شام کی مسلح افواج کے دستے شہر میں داخل ہوگئے ہيں، اس موقع روس کی ملٹری پولیس کے اہلکار بھی طفس سٹی میں داخل ہوئے جہنوں نے نیشنل ہاسپیٹل اور میونسپل کونسل کی عمارت کے قریب ڈیوٹیاں سنبھال لی ہیں۔
بتایا جاتا ہے کہ شامی فوج کی انجینیئر کور کے ماہرین نے شہر اور اس کے اطراف میں واقع زرعی زمینوں میں بارودی سرنگوں اور دھماکہ خيز مواد کو ناکارہ بنانے کا مشن شروع کر دیا ہے۔
واضح رہے کہ طفس سٹی اپنے محل وقوع کے اعتبار سے کافی اہمیت رکھتا ہے، اس لئے کہ یہ شہر مشرق میں شامی فوج اور جولان میں صیہونی فوجیوں کے درمیان حائل پٹی تصور کیا جاتا ہے اور ساتھ ہی مغرب ایم 5 نامی دمشق امان ہائی وے اسی شہر کے قریب سے گزرتا ہے۔