مشرق وسطیہفتہ کی اہم خبریں

تکفیری دہشت گردوں کو بحرین جیسی حکومتوں کی سرپرستی حاصل ہے

شیعہ نیوز (پاکستانی شیعہ خبر رساں ادارہ) انٹرپارلیمنٹری یونین کے اجلاس میں ایران کے وفد نے بعض ممالک کی جانب سے یمن میں ایران کی مداخلت جیسے بے بنیاد الزامات کی مذمت کی ہے۔

ایران کے پارلیمانی وفد کی سربراہ سیدہ فاطمہ حسینی نے آئی پی یو کے ایک سو اکتالیسویں اجلاس میں بحرینی نمائندے کے اس دعوے کو سختی سے مسترد کردیا کہ ایران علاقے کی پراکسی وار اور سعودی عرب کی آئل تنصیبات آرامکو پر ہونے والے حالیہ حملوں میں ملوث ہے۔

سید فاطمہ حسینی نے کہا کہ افسوس کہ یہ بیانات ، علاقے کے حقائق کو مخدوش کرنے کی پالیسی کا تسلسل ہیں ۔

ایرانی پارلیمانی وفد کی سربراہ نے اس بات کا ذکر کرتے ہوئے کہ ایران یمنی گروہوں کے درمیان گفتگو کی حمایت کرتا ہے کہا کہ حیرت کی بات ہے کہ وہ جو داعش اور القاعدہ جیسے تکفیری گروہوں کے حامی و پشت پناہ شمار ہوتے ہیں ، وہی اپنے پڑوسیوں کے خلاف دشمنانہ بیانات دیتے ہیں۔

ایران کے پارلیمانی وفد کی سربراہ نے مزید کہا کہ بعض ممالک کے بیانات کے برخلاف ایران نے دہشت گردی کے خلاف جنگ میں خاص طور سے علاقے کے تکفیری دہشت گردوں کا قلع قمع کرنے میں ہمیشہ تعمیری کردار ادا کیا ہے۔

ایران کے پارلیمانی وفد کی سربراہ فاطمہ حسینی نے مزید کہا کہ آج جو دہشت گرد گروہ علاقے میں دہشت گردانہ کارروائیاں کررہے ہیں انھیں بحرین جیسی مختلف حکومتوں کی سرپرستی حاصل ہے لہٰذا ان حکومتوں کو اپنی پالیسیوں پر نظرثانی کرنا چاہئے تاکہ علاقے میں امن و استحکام بحال ہو سکے۔

ایک سو اکتالیسواں آئی پی یو اجلاس صربیا کے دارالحکومت بلغراد میں دس اکتوبر سے شروع ہوا ہے جو سترہ اکتوبر تک جاری رہے گا ۔

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button