تکفیری ٹولہ متنازعہ توہین صحابہ بل کی آڑ میں یزید کو مقدس مقام دلانا چاہتا ہے: حسن عارف
شیعہ نیوز : مرکزی صدر آئی ایس او حسن عارف نے مجالس کے انعقاد پر ایف آئی آر کے اندراج کو آئین و قانون کی خلاف ورزی قرار دیا کہا کہ تکفیری ٹولہ متنازعہ توہین صحابہ بل کی آڑ میں یزید کو مقدس مقام دلانا چاہتا ہے۔
امامیہ اسٹوڈنٹس آرگنائزیشن پاکستان کے مرکزی صدر حسن عارف نے کراچی میں برآمد ہونے والے چہلم امام حسین کے موقع پر آئی ایس او کے تحت نماز ظہرین میں عزاروں سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ کربلا میں اربعین امام حسین علیہ السلام کا اجتماع ایک عالمی دستہ عزا اور عظیم استکبار مخالف اجتماع ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ اربعین امام حسین علیہ السلام کے موقع پر کربلا میں دو کروڑ سے زائد افراد کی موجودگی بتا رہی ہے کہ دنیا اب ظالموں کے خلاف متحد ہوچکی ہے، امام حسین ؑ کا قیام مظلوموں کیلئے ظلم کے خلاف قیام کا پیغام ہے۔
عزاروں سے خطاب کرتے ہوئے برادر حسن عارف نے گستاخ امام مہدی علیہ السلام قاضی نثار کی گرفتاری کا مطالبہ کیا اور کہا کہ گستاخ امام زمانہ عج کو گرفتار کرکے گلگت بلتستان کے امن کو داؤ پر لگانے کی کوشش کو ناکام بنایا جائے، توہین صحابہ بل مذہبی ہم آہنگی اور رواداری کے خلاف گہری سازش ہے، ملک میں شیعہ سنی متحد ہیں۔
مرکزی صدر آئی ایس او کا کہنا تھا کہ ریاستی اداروں نے تکفیری شرپسند عناصر کے ایماء پر توہین صحابہ کے عنوان سے متنازعہ قانون سازی کر کے وطن عزیز میں انتشار کو ہوا دی ہے، یہ بل شیعہ اور سنی کیخلاف ہی نہیں بلکہ یہ اسلام کیخلاف ہے، اس بل کی آڑ میں تکفیری اسلام دشمنوں کو مقدس مرتبہ و مقام دلانے کی کوشش کر رہے ہیں، یہ یزید کو رضی اللہ بنوانا چاہتے ہیں لیکن عزاداران سید الشہداء کسی صورت اس سازش کو کامیاب نہیں ہونے دیں گے۔
حسن عارف نے مجالس پر پابندی سے متعلق کہا کہ عزاداری امام حسینؑ ہماری شہ رگ ہے، چاردیواری میں مجالس کے انعقاد پر ایف آئی آر کااندراج کا عمل آئین و قانون کی خلاف ورزی ہے اور یہ عمل کرکے ریاستی ادارے خود ملک میں فرقہ واریت پھیلارہے ہیں جسے کسی صورت قبول نہیں کیا جائے گا۔
انہوں نے مزید کہا کہ ڈیل آف سنچری کے ذریعے عرب کے خائن حکمرانوں کو ملا کر فلسطین کا سودا کرنے کی کوشش ناکام ہوچکی ہے۔