تہران اور اسلام آباد کو مضبوط سکیورٹی تعاون کے ذریعے خطے کے عدم استحکام کو روکنا ہوگا، ایرانی سفیر
ایران اور پاکستان کو تجارتی اور اقتصادی راہداری بنانے میں اپنا موثر کردار ادا کرنے کے ساتھ دوطرفہ سکیورٹی تعاون کو مضبوط بنا کر مشترکہ دشمنوں کے خطے میں پیدا کردہ عدم استحکام کو روکنا چاہیے
شیعہ نیوز: پاکستان میں ایران کے سفیر رضا امیری مقدم نے کوئٹہ میں پاک آرمی کمانڈ کالج میں منعقدہ سمینار سے خطاب کیا انہوں نے کہا کہ اسلامی جمہوریہ ایران اور پاکستان تاریخی، ثقافتی، مذہبی، لسانی اور تہذیبی مشترکات کے حامل دو دو پڑوسی اور برادر اسلامی ممالک ہیں۔ ایرانی سفیر نے مزید کہا کہ پڑوسیوں بالخصوص پاکستان کے ساتھ تعلقات کو فروغ دینا ایران کی بنیادی پالیسی کا حصہ ہے اور وقت گزرنے کے ساتھ ساتھ اس پالیسی کے مزید عملی پہلو سامنے آئے ہیں۔
امیری مقدم نے مزید کہا کہ بلاشبہ، دونوں ممالک کی سرحدوں کو فعال کرنے کے لیے مستحکم سیکورٹی کی ضرورت ہے۔ انہوں نے واضح کیا کہ ایران اپنی جیو اسٹریٹجک حیثیت کی وجہ سے یوریشیا اور قفقاز کے خطے کا گیٹ وے ہے اور اسی طرح پاکستان جنوبی اور جنوب مشرقی ایشیا کا گیٹ وے ہے اور ان دو خصوصیات نے ایران اور پاکستان کو دوسرے پڑوسی ممالک سے ممتاز کیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ایران اور پاکستان شمال-جنوب ٹرانزٹ کوریڈور کے ذریعے ایشیا اور یورپ کو جوڑ کر علاقائی تعاون کے مرکز کا کردار ادا کر سکتے ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: ایران نے ڈرون ٹیکنالوجی میں اپنی صلاحیتوں کا لوہا منوایا ہے، گلوبل پاور
ایرانی سفیر نے کہا کہ دونوں ممالک کے درمیان نقل و حمل کے بنیادی ڈھانچے کی ترقی اور مواصلات کو مضبوط بنانا ضروری ہے جس کے لئے اسلام آباد-زاہدان ریلوے کی ترقی، میرجاوہ تفتان بارڈر اور ریمدان سرحدی گزرگاہ دونوں ممالک کی ترجیحات میں سرفہرست ہونی چاہیے۔ انہوں نے تاکید کی کہ ایران اور پاکستان کو تجارتی اور اقتصادی راہداری بنانے میں اپنا موثر کردار ادا کرنے کے ساتھ دوطرفہ سیکورٹی تعاون کو مضبوط بنا کر مشترکہ دشمنوں کے خطے میں پیدا کردہ عدم استحکام کو روکنا چاہیے۔
انہوں نے مزید کہا کہ ایران کی چابہار بندرگاہ اور پاکستان میں گوادر اور کراچی کی بندرگاہیں دونوں ممالک کی اقتصادی ضرورتوں کو پورا کرنے کے ساتھ ساتھ خطے کے تمام ممالک کے درمیان معاشی تعلقات کو مضبوط بنانے کی بھرپور صلاحیت رکھتی ہیں۔ لیکن کچھ ممالک کے تزویراتی اور جیو پولیٹکل خدشات نے غلط معلومات اور پروپیگنڈے کا سہارا لے کر ان دونوں بندرگاہوں کو حریف کے طور پر پیش کیا ہے۔
پاکستان میں ایران کے سفیر نے کہا کہ تہران اور اسلام آباد دہشت گردی کے خاتمے کے لیے پرعزم ہیں اور دونوں ممالک اس بات پر اتفاق رکھتے ہیں کہ سلامتی اور معیشت ایک ہی سکے کے دو رخ ہیں۔
انہوں نے مزید کہا کہ سکیورٹی کے بغیر پائیدار ترقی ممکن نہیں اور اسی طرح ایک متحرک معیشت کے بغیر پائیدار سلامتی ممکن نہیں۔ لہذا دونوں ممالک کو پائیدار سلامتی کے حوالے سے موجود خطرات سے مشترکہ طور پر نمٹنے کی ضرورت ہے۔