جنرل اسمبلی میں ایران کیخلاف قرارداد کی منظوری کی تہران کیجانب سے شدید مذمت
شیعہ نیوز: ایرانی وزارت خارجہ کے ترجمان ناصر کنعانی نے اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی میں ایران کے خلاف منظور ہونے والی قرارداد کو یکسر مسترد کرتے ہوئے تاکید کی ہے کہ اس قرارداد کو پیش کرنے والے ممالک عرصہ دراز سے انسانی حقوق کی کھلی خلاف ورزیوں میں ملوث ہیں اور انسانی حقوق کے حوالے سے ایرانی قوم و حکومت کو کسی بھی قسم کی نصیحت کرنے کی حیثیت نہیں رکھتے۔ تفصیلات کے مطابق نیویارک میں اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کی تیسری کمیٹی میں انسانی حقوق کے حوالے سے کینیڈا کی جانب سے پیش کی جانے والی ایران مخالف قرارداد کے حق میں 80 اور مخالفت میں 29 ووٹ ڈالے گئے جبک 65 اراکین غیر جانبدار رہے۔
اس حوالے سے جاری ہونے والے اپنے ایک بیان میں ناصر کنعانی نے ایران مخالف قرارداد کے پیش کئے جانے اور اس کی منظوری پر مبنی بعض مغربی ممالک کے سیاسی اقدام اور غزہ میں جاری کھلے صیہونی جنگی جرائم سے ان مالک کی چشم پوشی کو ان کے لئے شرم سے ڈوب مرنے کا مقام اور انسانی حقوق کے دفاع کے حوالے سے ان کے منافقانہ کردار و کھوکھلے نعروں کا کھلا ثبوت قرار دیا اور تاکید کی کہ مذکورہ قرارداد کسی بھی قسم کی قانونی حیثیت سے عاری و ناقابل قبول ہے!
ناصر کنعانی نے کہا کہ امریکہ و بعض مغربی ممالک کس منہ سے غزہ میں جاری اسرائیل کے کھلے جنگی جرائم سے چشم پوشی کرتے ہوئے گمراہ کن اطلاعات پر مبنی بے بنیاد دعووں اور غیر صادقانہ اطلاق کی بنیاد پر اسلامی جمہوریہ ایران کے خلاف انسانی حقوق کی خلاف ورزی کی قرارداد منظور کرتے ہیں؟ انہوں نے غزہ کے بے دفاع عوام کے خلاف جنگی جرائم و کھلی نسل کشی کے ارتکاب کے لئے امریکہ، کینیڈا و بعض مغربی ممالک کی جانب سے غاصب صیہونی رژیم کی على الاعلان مالیاتی و اسلحہ جاتی امداد کی شدید مذمت کرتے ہوئے مزید کہا کہ یہ ممالک کہ جو نہ صرف انسانی حقوق کی خلاف ورزی کی ایک طویل تاریخ رکھتے ہیں بلکہ متعدد اقوام عالم بھی ان کے ہاتھوں تلخ تجربات اٹھا چکی ہیں؛ ایسی حیثیت کی حامل نہیں کہ انسانی حقوق کے حوالے سے ایرانی حکومت و قوم کو نصیحت کر سکیں۔
انہوں نے مذکورہ قرارداد کے متن کو یکطرفہ و غیر حقیقت پسندانہ قرار دیتے ہوئے، اس قرارداد کو پیش کرنے والے ممالک کی جانب سے انسانی حقوق کے اعلی مفاہیم و اقدار سے غلط سیاسی فائدہ اٹھانے کی مذموم کوشش کی شدید مذمت کی اور اس قرارداد کو ایک مرتبہ پھر غیر قانونی و بے حیثیت قرار دیا۔ اس حوالے سے اپنی گفتگو کے آخر میں انہوں نے کہا کہ اسلامی جمہوریہ ایران کا نظام عوامی دینی نظام ہے جو انسانی حقوق کی حفاظت اور اپنے عالمی عہدوپیمان پر عملدرآمد میں ہمیشہ سنجیدہ ہونے کے ساتھ ساتھ اپنے اعلی اصولوں کی بنیاد پر انسانی حقوق کی حقیقی حفاظت اور پوری دنیا میں اس کے مقام کی بلندی کے لئے تمام قانونی عالمی پلیٹ فارموں پر اور دوطرفہ احترام، مساوات، عدالت و انصاف کے ساتھ تمام سیاسی أغراض و مقاصد سے دور رہتے ہوئے انسانی حقوق کے حقیقی استحکام و حفاظت میں دلچسپی رکھنے والے تمام ممالک کے ساتھ تعمیری گفتگو و وسیع تعاون کے لئے ہمہ وقت تیار ہے!