تل ابیب امریکی حمایت و جانبداری سے اپنے جرائم جاری رکھے ہوئے ہے : c
شیعہ نیوز:مغربی ایشیا میں صیہونی حکومت کے جرائم کا سب سے بڑا حامی و طرفدار امریکہ ہے جو نہ صرف غاصب صیہونی حکومت کی حمایت کرتا ہے بلکہ اسے جرائم اور مظالم تیز کرنے کی ترغیب بھی دلاتا ہے۔
نسل پرستی پر مبنی سینچری ڈیل، امریکہ کی جانب سے صیہونی حکومت کی حمایت اور مدد کے لئے اڑتیس ارب ڈالر کی منظوری اور فلسطینی پناہ گزینوں کی امداد کےلئے قائم ایجنسی آنروا کا فنڈ بند کردینا وہ واضح اقدامات اور جانبداری کے کھلے ثبوت ہیں جو امریکی حکومت غاصب صیہونی حکومت کو جرائم و مظالم پر اکسانے کے لئے انجام دے رہی ہے۔
نام نہاد فلسطینی انتظامیہ کی وزارت خارجہ کے بیان میں کہا گیا ہے کہ امریکہ کی کھلی جانبداری اور حمایتوں کی وجہ سے ہی غاصب صیہونی حکومت مزید ڈھٹائی سے فلسطینیوں کے خلاف دہشتگردانہ کارروائیاں انجام دے رہی ہے۔
فلسطینی انتظامیہ کی وزارت خارجہ کے بیان میں صیہونی حکومت کے جرائم اور صیہونی آبادکاروں کے مظالم اور وحشیانہ کارروائیاں بڑھنے کی جانب بھی اشارہ کیا گیا ہے جس نے فلسطینی عوام کو جکڑ رکھا ہے اور وہ ہر روز اسے برداشت کرنے پر مجبور ہیں ۔
محدود اختیارات کی حامل فلسطینی انتظامیہ کی وزارت خارجہ نے عالمی برادری سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ ذمہ داری کا مظاہرہ کرے اور غاصب صیہونیوں کے اقدامات اور ان کے جرائم کو جو پورے علاقے کے لئے خطرہ بنے ہوئے ہیں ، روکنے کے لئے موثر اقدامات انجام دے ۔
فلسطینی انتظامیہ کی وزارت خارجہ نے امریکی حکومت سے بھی کہا ہے کہ وہ صیہونیوں کی بے دریغ حمایت و جانبداری کے پیش نظر تل ابیب کے جرائم کی ذمہ دار اور براہ راست جوابدہ ہےاس بیان کے مطابق امریکہ کی جانب سے صیہونی حکومت کی بےدریغ حمایت اور جانبداری نے اس غاصب حکومت کو فلسطینی عوام پر شدید مظالم ڈھانے اور ان کے مقدس مقامات کی توہین کے سلسلے میں مزید گستاخ بنا دیا ہے۔
درایں اثنا اقوام متحدہ میں شام کے مستقل مندوب نے زور دے کر کہا ہے کہ شام ، مقبوضہ زمینوں کو واپس لینے اور جائز حقوق کے حصول کی جدوجہد میں فلسطینی قوم کے شانہ بہ شانہ کھڑا ہے اور اب تک کسی بھی کوشش سے دریغ نہیں کیا ہے اور آئندہ بھی اس کا ساتھ دیتا رہے گا ۔
سانا نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق صباغ نے فلسطینی پناہ گزینوں کے لئے قائم امدادی ایجنسی آنروا کے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ فلسطینی پناہ گزینوں کی وطن واپسی کے حق کے سلسلے میں کسی طرح کے مذاکرات نہیں ہو سکتے اور یہ ان کا مسلمہ حق ہےانھوں نے کہا کہ فلسطینی کاز ایک مرکزی موضوع ہے جس کی شام نے ہمیشہ حمایت کی ہے اور مقبوضہ زمینوں کی واپسی، تمام جائز حقوق کی بحالی بالخصوص بیت المقدس کو دارالحکومت قراردیتے ہوئے ایک خودمختار فلسطینی مملکت کی تشکیل اور بین الاقوامی قوانین نیز اقوام متحدہ کی قراردادوں کے مطابق پناہ گزینوں کی وطن واپسی جیسے تمام حقوق کے حصول کی جدوجہد میں برادر فلسطینی قوم کے ساتھ کھڑے رہنے کی ہمیشہ کوشش کی ہے اور آئندہ بھی کبھی کسی کوشش سے دریغ نہیں کرے گا ۔
صباغ نے مزید کہا کہ شام نے گذشہ عشروں میں ملک میں پناہ لینے والے فلسطینی عوام کے لئے آبرومندانہ زندگی گذارنے کے تمام اسباب فراہم کئے ہیں لیکن گذشتہ دس برس سے مشکل اقتصادی صورت حال نے جس کا شام کو سامنا ہے جو ایک دہشتگردانہ جنگ اور بعض مغربی ممالک کے جبری اقدامات کا نتیجہ ہے، شامیوں اور فلسطینیوں کی ضرورتوں کو پورا کرنے کی توانائیوں کو محدود کردیا ہے۔
انھوں نے کہا کہ شام ایک بار پھر اقوام متحدہ کے تمام رکن ممالک سے اپیل کرتا ہے کہ وہ آنروا کی مالی مدد کریں تاکہ وہ تمام فلسطینی پناہ گزینوں کو سروسز فراہم کرنے کی ذمہ داری پوری کر سکے۔