
لبنانی کابینہ میں کشیدگی، حزب اللہ اور امل کے وزراء کا اجلاس سے واک آؤٹ
شیعہ نیوز: لبنانی کابینہ کے ایک اہم اجلاس میں مقاومت کے ہتھیاروں کے حوالے سے زبردستی فیصلہ کرنے کی کوشش پر حزب اللہ و امل کے وزراء اجلاس سے علیحدہ ہوگئے۔
رپورٹ کے مطابق بیروت میں لبنانی کابینہ کے ایک اہم اجلاس کے دوران حزب اللہ اور امل تحریک سے تعلق رکھنے والے وزراء مزاحمتی اسلحہ کے معاملے پر زبردستی فیصلہ تھوپنے کی کوشش کے خلاف احتجاجا اجلاس سے واک آؤٹ کرگئے۔
المنار چینل کے مطابق وزیر اعظم نواف سلام کی جانب سے مقاومت کو غیر مسلح کرنے پر اصرار نے کشیدگی کو جنم دیا۔
حزب اللہ کے وزیر رکان ناصرالدین اور امل کے وزیر تمار الزین نے اس زور زبردستی کو اجتماعی اتفاق رائے کے خلاف قرار دیتے ہوئے اجلاس چھوڑ دیا۔
یہ بھی پڑھیں : کوئٹہ سے بھی زائرین کرام نے 7 اگست کو کوئٹہ سے تفتان کی طرف روانگی کا اعلان کر دیا
یہ اجلاس صدارتی محل میں منعقد ہوا، جس میں کئی اہم موضوعات زیر بحث آئے، جن میں سر فہرست مزاحمتی قوتوں کے اسلحہ کا معاملہ تھا۔ بتایا جاتا ہے کہ اس موضوع پر تین گھنٹے سے زائد گفتگو ہوئی، اور ابتدا میں ماحول قدرے مثبت نظر آرہا تھا، تاہم نواف سلام کے اصرار نے حالات کو بدل دیا۔
نواف سلام نے اجلاس کے بعد اعلان کیا کہ مقاومت کے ہتھیاروں پر آئندہ جمعرات کو دوبارہ مذاکرات ہوں گے اور لبنانی فوج کو حکم دیا گیا ہے کہ وہ اسلحہ محدود کرنے کا جامع منصوبہ 31 اگست سے پہلے حکومت کو پیش کرے۔
حزب اللہ کی میڈیا ٹیم نے گزشتہ روز ایک ویڈیو بھی جاری کی، جس میں تنظیم کے سابق سیکرٹری جنرل شہید سید حسن نصراللہ اور موجودہ سربراہ شیخ نعیم قاسم نے مسلح مقاومت کی اہمیت اور لبنانی دفاعی حکمت عملی پر روشنی ڈالی۔