
سزائے موت کے مجرم کی رہائی انصاف کا خون ہے، علامہ مقصودڈومکی
شیعہ نیوز (پاکستانی شیعہ خبر رساں ادارہ) مجلس وحدت مسلمین کے مرکزی ترجمان علامہ مقصود ڈومکی نے بدنام زمانہ دہشت گرد داؤد بادینی کی رھائی پر رد عمل دیتے ہوئے کہا ہے کہسزائے موت کے مجرم دہشتگردکی رہائی انصاف کا خون ہے۔
علامہ مقصود علی ڈومکی نے مطالبہ کیا کہ چیف جسٹس آف پاکستان بدنام زمانہ دہشت گرد داؤد بادینی کی رھائی کا نوٹس لیں ، کوئٹہ سمیت بلوچستان بھر کے سینکڑوں معصوم انسانوں کے قاتل بدنام زمانہ دھشت گرد داؤد بادینی کی رھائی انصاف کے خون کے مترادف ہے۔
انہوں نے کہا کہ کئی بار کے سزائے موت کےمجرم دہشتگرد کی رہائی ریاستی اداروں کی کارکردگی پر سوالیہ نشان ہے ،داؤد بادینی کی رھائی کسی سانحہ سے کم نہیں ہے۔
انہوں نے کہا کہ پاکستان میں نظام انصاف سے عوام کی مایوسی کا سبب یہی ہے کہ یہاں ملک اسحاق اور داود بادینی جیسے دہشت گرد باعزت بری ہو جاتے ہیں۔ نظام انصاف کی پیچیدگیا ں اور اداروں میں موجود کالی بھیڑیں معاشرے میں عام عوام تک انصاف کی فراہمی میں سب سے بڑی رکاوٹ ہیں ۔ چیف جسٹس کو اس المناک سانحہ کا فی الفور نوٹس لینا چاہیے۔
علامہ مقصود ڈومکی نے کہا کہ نیشنل ایکشن پلان اور اپیکس کمیٹی کے ذمہ داران اس بات کا سنجیدگی سے جائزہ لیں کہ آخر جس قاتلدہشت گرد کو عدالتیں کئی بار سزائے موت سنا چکی ہیں اور وہ سینکڑوں معصوم انسانوں کے قتل میں براہ راست ملوث ہے وہ کیسے با عزت بری ہو سکتاہے؟
انہوں نے کہا کہ اس سے قبل سانحہ شب عاشور جیکب آباد میں ملوث دہشت گردوں کو بھی باعزت بری کیا گیا ہے اس لئے قانون ساز ادارے بھی اقتدار کی رسہ کشی کی بجائے انسان دشمن دہشت گردوں کے خلاف نئی قانون سازی کریں اور عدلیہ اپنے نظام عدل میں موجود سقم دور کرے تاکہ مظلوموں کو انصاف مل سکے۔
انہوں نے کہا کہ کوئٹہ بلوچستان کے سینکڑوں ہزارہ شیعہ شہداءکے وارث مطالبہ کرتے ہیں کہ ہمیں انصاف دیا جائے۔ وارثان شہداءکا مطالبہ ہے کہ آرمی پبلک اسکول کے سانحے سے لے کر کوئٹہ کے قتل عام تک ان سانحات میں ملوث تمام مجرموں کو نشان عبرت بنایا جائے۔