مشرق وسطیہفتہ کی اہم خبریں

غزہ میں نسل کشی کا 342 واں روز، شہداء کی تعداد 41 ہزار 84 ہوگئی

شیعہ نیوز: غزہ میں فلسطین کے محکمہ صحت نے بدھ کی شام جنگ غزہ میں شہید اور زخمی ہونے والوں کے نئے اعدادوشمار جاری کئے ہیں۔

رپورٹ کے مطابق غزہ میں فلسطین کے محکمہ صحت نے بدھ کی شام بتایا ہے کہ غاصب صیہونی حکومت نے گزشتہ چوبیس گھنٹے میں غزہ پر چاربار وحشیانہ حملے کئے ہیں جن میں درجنوں فلسطینی شہید ہوگئے۔

اس رپورٹ کے مطابق فلسطین کے محکمہ صحت نے بتایا ہے کہ منگل کی شام سے بدھ کی شام تک چوبیس گھنٹے میں 64 فلسطینی شہید اور 104 زخمی ہوئے ہیں۔

فلسطین کے محکمہ صحت نے بتایا ہے کہ صیہونی فوج کے حملوں میں شہید اور زخمی ہونے والوں میں نئے اضافے کے بعد شہدا کی تعداد 41 ہزار 84 اور زخمیوں کی تعداد 95 ہزار اور 29 ہوگئی ہے۔

یہ بھی پڑھیں : اسرائیلی حکومت کا جنوبی لبنان کے شہر الخیام پر فاسفورس سے حملہ

اس دوران الجزیرہ ٹی وی نے بھی رپورٹ دی ہے کہ مرکزی غزہ کے النصیرات کیمپ میں اقوام متحدہ کے امدادی ادارے انروا سے وابستہ الجاعونی اسکول پر بمباری میں 13 فلسطینی پناہ گزین شہید اور متعدد زخمی ہوگئے۔

غزہ کے سول ڈیفنس کے ترجمان محمود بصل نے بتایا ہے کہ صیہونی حکومت نے الجاعونی اسکول پر پانچویں بار بمباری کی ۔

یاد رہے کہ غاصب صیہونی حکومت نے سات اکتوبر 2023 کو استقامتی فلسطینی محاذ کے آپریشن طوفان الاقصی میں اپنی شرمناک اور ناقابل تلافی شکست کا بدلہ فلسطینی عوام سے لینے کے لئے غزہ پر وحشیانہ حملے شروع کئے جو گیارہ ماہ گزرجانے کے بعد بھی جاری ہیں۔

غاصب صیہونی حکومت نے گزشتہ گیارہ ماہ میں ڈیڑھ لاکھ سے زائد عام فلسطینی شہریوں کو شہید اور زخمی کردیا جن میں اکثریت عورتوں اور بچوں کی ہے، غزہ کے ستر فیصد رہائشی مکانات، اسپتال، اسکول ، کالج اور بنیادی شہری تنصیبات سب کچھ تباہ کردیا اور انواع و اقسام کے بدترین جنگی اور انسانیت کے خلاف جرائم کے ارتکاب کے علاوہ غزہ کے مظلوم عوام پر قحط اور بھوک مری بھی مسلط کردی لیکن اپنا کوئی بھی ہدف حاصل نہ کرسکی ، نہ حماس کو ختم کرسکی اور نہ ہی صیہونی جنگی قیدیوں کو آزاد کراسکی۔

دوسری طرف اس کی وحشیانہ بمباریوں میں متعدد صیہونی جنگی قیدی بھی ہلاک ہوچکے ہیں۔ گزشتہ دنوں چھے صیہونی جنگی قیدیوں کی لاشیں ملنے کے بعد، جو صیہونی فوج کی بمباری میں ہلاک ہوئے، پورے مقبوضہ فلسطین میں غاصب صیہونی حکومت اور نتن یاہو کے خلاف احتجاجی مظاہروں میں شدت اور وسعت آگئی ہے۔

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button