امام مہدی عج کی شان میں گستاخی کرنے والے ملزم کو فی الفور گرفتار کیا جائے: نائب صدر شیعہ علماء کونسل
شیعہ نیوز: شیعہ علماء کونسل کے مرکزی نائب صدر علامہ سید سبطین حیدر سبزواری نے ملک میں بڑھتی ہوئی فرقہ وارانہ کشیدگی پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ متنازعہ ترمیمی بل کی منظوری کے بعد کی صورت حال ارباب اقتدار، حکومت اور ریاستی اداروں کی آنکھیں کھول دینے کیلئے کافی ہے۔
انہوں نے گلگت کے ملعون قاضی نثار کی طرف سے حضرت امام مہدی علیہ السلام کی شان میں گستاخی کی شدید مذمت کرتے ہوئے ملزم کی فی الفور گرفتاری کا مطالبہ کیا ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ پولیس، ریاستی اداروں اور حکومت نے دوہرا معیار اپنا رکھا ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ رسول خدا کے آبا و اجداد کی توہین پر مقدمہ درج نہیں کیا جاتا جبکہ بنو اُمیہ کے تحفظ کیلئے پولیس اور ریاستی ادارے تاخیر نہیں کرتے اور بے گناہوں پر بھی ایف آئی آر درج کروا دی جاتی ہیں۔ حیرت ہے کہ متعدد واقعات میں یزید پر لعنت کرنے پر پرچے کاٹ دیئے گئے مگر ملعون قاضی نثار کو ابھی تک گرفتار نہیں کیا گیا۔
علامہ سبطین سبزواری کا کہنا تھا کہ ایک سازش کے تحت ملک میں غیر ضروری فرقہ وارانہ بحث شروع کروائی گئی جس کی بنیاد تکفیری دہشتگرد گروہ کا چور دروازے سے منظور کیا جانے والا متنازعہ ترمیمی فوجداری بل ہے، جسے ملت جعفریہ یکسر مسترد کر چکی ہے، ہم نے واضح کیا ہے کہ کوئی قانون سازی اہل تشیع کو اعتماد میں لیے بغیر نہیں ہو سکتی۔ اپنا عقیدہ چھوڑو نہیں، کسی کا عقیدہ چھیڑو نہیں‘ کے اصول پر عملدرآمد کرکے ہی ملک میں امن قائم کیا جا سکتا۔
انہوں نے کہا کہ اگر کوئی اپنے عقائد کو دوسروں پر مسلط کرے گا، تو ہماری تاریخ گواہ ہے کہ دشمنان اہلبیت کو ہمیشہ مایوسی اور ناکامی ہوئی۔ جھنگ کے بازاری دہشت گرد گروہ کو ہم جانتے ہیں۔ صحابہ کے نام پر یزید کو بچانے کی ان کی سازشیں بہت پرانی ہیں۔ جنہیں قائد ملت اسلامیہ علامہ سید ساجد علی نقوی نے اپنے پاؤں سے مسل کر رکھ دیا تھا، اب بھی تکفیریوں کو ناکامی کا منہ دیکھنا پڑے گا۔
شیعہ علماءکونسل کے رہنما نے متنازعہ بل کو منظور کروانے میں ریاستی اداروں کی تائید کے تکفیر گروہ کے سرغنے کے بیان کی وضاحت کا مطالبہ کیا ہے وہ کہتا ہے کہ متنازعہ بل منظو ر کروانے میں سکیورٹی اداروں کی انہیں حمایت حاصل ہے، تو بتائیں کہ وہ ملک میں بدامنی پیدا کرنے کے بھی ذمہ دار ہیں۔
علامہ سبطین سبزواری نے انجمن امامیہ سکردو کے صدر علامہ سید باقر حسین الحسینی کے متنازعہ بل پر موقف کی تائید کرتے ہوئے کہا ہے کہ بلتستان کے مجاہد عالم دین نے ملت جعفریہ کا موقف واضح انداز میں پیش کر دیا ہے۔ ملک بھر سے ملت جعفریہ ان کے تائید کرتی ہے اور ان کے ساتھ کھڑی ہے۔ کوئی مائی کا لال شیعہ کو دیوار سے لگانے کی جرات نہیں کر سکتا۔ ہماری تاریخ قربانیوں سے بھری پڑی ہے۔ ہم کوئی ایسا اقدام برداشت نہیں کریں گے جو ہماری مذہبی آزادیوں میں رکاوٹ بنے۔ انشاءاللہ کربلا کے ماننے والے ہیں، سر کٹانے والے ہیں۔ جھکانے والے نہیں۔