
یمن پر حملے روکنے کا مقصد ایران سے مذاکرات میں تیزی لانا ہے، امریکی میڈیا
شیعہ نیوز: امریکی میڈیا نے کہا ہے ایران کے ساتھ مذاکرات کی رفتار تیز کرنے کے لیے یمن پر حملوں کا سلسلہ روک دیا گیا ہے۔
رپورٹ کے مطابق پینٹاگون کے باخبر ذرائع نے کہا ہے کہ یمن پر حملوں کو اچانک روکنے کا مقصد ایران کے ساتھ مذاکرات میں پیش رفت کو تیز کرنا ہے۔
امریکی محکمہ دفاع کے ایک اہلکار نے سی این این کو بتایا کہ امریکی فوج کو یمنی فوج پر حملے روکنے کا حکم دے دیا گیا ہے۔
یہ بھی پڑھیں : خلیج فارس ایرانی تاریخ اور شناخت کی علامت ہے، کسی بھی قسم کی تبدیلی ہرگز قبول نہیں، ایران
رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ یمن پر فضائی حملوں کی بندش کے بارے میں صدر ڈونلڈ ٹرمپ کا حالیہ بیان کئی دنوں کی سفارتی کوششوں کے بعد سامنے آیا۔ ان کوششوں میں امریکہ، عمان اور یمن کے نمائندے شامل تھے۔
پینٹاگون کے ذرائع کے مطابق، امریکہ اور یمنی فریقین کے درمیان ایک دوسرے پر حملے نہ کرنے کا یہ فیصلہ دراصل ایران کے خلاف پابندیاں ہٹانے سے متعلق بالواسطہ مذاکرات میں تیزی لانے کے لیے کیا گیا ہے۔
ذرائع نے مزید بتایا کہ ٹرمپ کے خصوصی ایلچی اسٹیو ویٹکاف گزشتہ ہفتے یمن میں جنگ بندی کے لیے ثالثی کی کوششوں میں مصروف رہے۔ یہ بات چیت عمان کی ثالثی کے ذریعے ممکن ہوئی۔