
گلگت میں گرفتار علماء اور جوانوں کو فوری رہا کیا جائے، ایم ڈبلیو ایم
شیعہ نیوز:صوبائی سیکرٹریٹ مجلس وحدت المسلمین سکردو میں ایک ہنگامی اجلاس صوبائی صدر آغا علی رضوی کی سربراہی میں منعقد ہوا۔ اجلاس میں بین الاقوامی و قومی باالخصوص گلگت کی موجودہ صورتحال کا تفصیلی جائزہ لیا گیا۔ شرکاء اجلاس نے متفقہ طور پر قرارداد منظور کی۔ قرارداد میں کہا گیا کہ گلگت بلتستان میں شیعہ سنی کا کوئی مسئلہ نہیں، ہم ہر قسم کے تفرقہ کو اس خطے اور ملک کے خلاف سازش سمجھتے ہیں۔ ہم اہلسنت علماء، عوام اور ویلنٹیرز کا شکریہ ادا کرتے ہیں جنہوں نے گلگت مرکز کا دورہ کرکے دوران محرم سکیورٹی اور سبیل لگانے کا اعلان کیا ہے۔ قرارداد میں مزید کہا گیا کہ چھلمس داس کی سو فیصد شیعہ آبادی میں علم عباس نصب کرنے پہ کسی اہلسنت کو نہ کوئی اعتراض ہے نہ ہونا چاہئے، کیونکہ تمام اہلسنت نواسہ رسول کے عقیدت مند ہیں۔
قرارداد میں کہا گیا کہ ہم اس نان ایشو کو ایشو بنانے کے مزموم عزائم کو پی ڈی ایم کی نااہل حکومت اور انتظامیہ کی سازش سمجھتے ہیں جن کو موجودہ شیعہ سنی وحدت ہضم نہیں ہو رہی ہے۔ ہم انتظامیہ کو متنبہ کرتے ہیں کہ جن جوانوں اور علماء پہ بلاوجہ ایف آئی آر درج کرکے گرفتار کیا گیا ان کو فی الفور رہا کیا جائے تاکہ اس حساس خطے میں محرم الحرام کے دوران امن و امان کی صورتحال کو بہتر رکھا جاسکے۔ اس حوالے سے گلگت مرکز سے علماء کرام جو بھی فیصلہ کرینگے بلتستان کے عوام اس کی بھرپور حمایت کرینگے۔ آخر میں شرکاء اجلاس سویڈش حکومت کی جانب سے اہانت قرآن کے مجرموں کی پشت پناہی کی سخت مذمت کرتے ہیں۔