مرون ایئربیس پر حملہ صالح العاروری کے انتقام کا پہلا قدم ہے، حزب اللہ لبنان
شیعہ نیوز:لبنان میں اسلامی مزاحمت کی تنظیم حزب اللہ کے مرکزی رہنما سید ہاشم صفی الدین نے بیروت کے جنوبی حصے ضاحیہ میں غاصب صیہونی رژیم کے ہاتھوں حماس رہنما صالح العاروری کی ٹارگٹ کلنگ کی جانب اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ اس مجرمانہ اقدام کا جواب بہت ضروری تھا اور اگر ہم اس کا جواب نہ دیتے تو دشمن یہ سوچتا کہ حزب اللہ کمزور ہو گئی ہے اور مقابلے کی صلاحیت نہیں رکھتی لہذا اس کے جارحانہ اقدامات میں اضافہ ہو جانا تھا۔ لیکن ہم نے صیہونی دشمن کو جواب دیا ہے تاکہ اپنے ملک اور عوام کی حمایت کر سکیں اور دشمن کی تحقیر کرنے کے ساتھ ساتھ یہ بھی ثابت کر دیا ہے کہ ہماری طرف سے دشمن کی ہر جارحیت کا جواب یقینی ہے۔ سید ہاشم صفی الدین نے کہا کہ مقبوضہ فلسطین کے شمالی حصے میں صیہونی دشمن کے اہم ایئربیس پر میزائل حملہ انجام دیا گیا ہے اور جیسا کہ ہمارے بیانئے میں بھی آیا ہے یہ انتقامی کاروائی کا صرف ابتدائی مرحلہ ہے۔ لہذا آنے والے دنوں میں ایسے مزید حملے انجام پانے والے ہیں۔
حزب اللہ لبنان کی اجرائی کونسل کے سربراہ سید ہاشم صفی الدین نے مزید وضاحت دیتے ہوئے کہا کہ صیہونی رژیم کا مرون ایئربیس شمالی مقبوضہ فلسطین کی اونچی ترین چوٹی پر واقع ہے اور صیہونی حکمرانوں کا تصور یہ تھا کہ اس کے بارے میں کسی کو علم نہیں ہے اور اسلامی مزاحمت اس سے لاعلم ہے۔ ہمارا یہ میزائل حملہ متعدد پیغامات کا حامل ہے: پہلا پیغام یہ ہے کہ مرون ایئربیس سے صیہونی جنگی طیاروں اور دیگر پرندوں کو رہنمائی فراہم کی جاتی تھی اور وہاں کئی ریڈار موجود تھے۔ صیہونی ایئرفورس نے بیروت پر حملے کے دوران بھی اس ایئربیس کا استعمال کیا تھا۔ لہذا صالح العاروری کی ٹارگٹ کلنگ میں ملوث اس ایئربیس کو نشانہ بنا کر صیہونی حکمرانوں کو براہ راست پیغام دیا گیا ہے۔ سید ہاشم صفی الدین نے صیہونی دشمن کو مخاطب قرار دیتے ہوئے کہا: "اگر تم سوچتے ہو کہ تمہارے پاس خفیہ ایئربیس ہیں جنہیں ہم نشانہ نہیں بنا سکتے تو غور سے سنو کہ تمہارا کوئی بھی فوجی اڈہ اسلامی مزاحمت کی طاقت اور میزائلوں سے محفوظ نہیں ہے اور ہماری نظروں سے اوجھل نہیں ہے۔ صیہونی رژیم کے تمام ٹھکانے اسلامی مزاحمت کے میزائلوں کی زد میں ہیں اور اسرائیل میں ایسی کوئی جگہ نہیں جسے اسلامی مزاحمت نشانہ نہ بنا سکتی ہو۔”