
بحرینی حکومت نے چار سیاسی مخالفین کو سزائے موت سنا دی
شیعہ نیوز:فارس نیوز ایجنسی کے مطابق انسانی حقوق کے مختلف مراکز نے بحرین سے اطلاع دی ہے کہ حال ہی میں بحرین کی کچھ عدالتوں نے چار سیاسی مخالف رہنماوں کو سزائے موت سنا دی ہے۔ ان میں انسانی حقوق کا عالمی ادارہ ہیومن رائٹس واچ اور بحرین میں سرگرم انسانی حقوق اور آزادی کا مرکز شامل ہیں۔ انسانی حقوق کے ان مراکز کے مطابق یہ عدالتی فیصلے ان شواہد کی بنا پر جاری کئے گئے ہیں جو بحرین کی سکیورٹی فورسز نے شدید ٹارچر کے ذریعے ملزمین سے اعتراف جرم کے ذریعے حاصل کئے تھے۔ ہیومن رائٹس واچ اور بحرین کے حقوق اور آزادی کے مرکز نے مشترکہ بیانیہ جاری کرتے ہوئے امریکہ، برطانیہ اور یورپی یونین سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ سفارتی طریقہ کار بروئے کار لاتے ہوئے ان سزاوں پر عملدرآمد روکنے کیلئے منامہ پر دباو ڈالیں۔
یہ بیانیہ ایسے وقت جاری کیا گیا ہے جب بحرینی حکومت پارلیمنٹ الیکشن منعقد کروانے کی تیاریوں میں مصروف ہے۔ بحرین کے فرمانروا شیخ حمد بن عیسی آل خلیفہ نے پارلیمنٹ الیکشن کے انعقاد کی تاریخ 12 نومبر مقرر کی ہے۔ توقع کی جا رہی ہے کہ سیاسی مخالفین کی اکثریت اس الیکشن کا بائیکاٹ کرے گی۔ اس بارے میں بحرین کے معروف شیعہ رہنما آیت اللہ شیخ عیسی قاسم نے حال ہی میں اس پارلیمانی الیکشن کو بحرینی قوم کیلئے بڑا سانحہ قرار دیا ہے۔ لبنان کے اخبار البناء نے بھی بحرین میں قید سیاسی قیدیوں کی صورتحال کے بارے میں ایک رپورٹ شائع کی ہے۔ اس رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ قیدیوں کی صورتحال اس قدر افسوسناک ہے کہ یورپ کے بعض اراکین پارلیمنٹ نے بحرینی حکومت کے خلاف پابندیاں عائد کئے جانے کا مطالبہ کیا ہے۔ رپورٹ کے مطابق یورپ کے ایک قانون دان نے کہا ہے کہ بحرین میں سیاسی قیدیوں کی صورتحال اس قدر خراب ہے کہ یورپی یونین اس کے بارے میں خاموشی اختیار نہیں کر سکتی۔