دنیا

حزب اللہ سے شکست پر اسرائیل کی برّی افواج کے کمانڈر بھی مستعفی ہوگئے

شیعہ نیوز: صیہونی حکومت کی برّی افواج کے کمانڈر نے بھی حزب اللہ کے حملوں کو پسپا کرنے میں صیہونی حکومت کے یونٹوں کی مسلسل ناکامیوں پر دلبرداشتہ ہوکر اپنے عہدے سے استعفیٰ دے دیا۔

ٹائمز آف اسرائیل نے بتایا ہے کہ صیہونی حکومت کی برّی افواج کے کمانڈر تمیر یاداری نے اپنے عہدے سے استعفیٰ دے دیا۔

یہ استعفی مقبوضہ فلسطین کے شمالی علاقوں پر لبنان کی حزب اللہ کے وسیع پیمانے پر میزائل حملوں کے بعد دیا گیا ہے۔ صیہونی فوج کے اعلان کے مطابق چیف آف اسٹاف ہرزی حلوی اور جنگی وزیر یواف گیلنٹ نے یادری کے استعفے کی درخواست سے اتفاق کیا ہے۔

یادری گزشتہ تین سالوں کے دوران اسرائیل کی زمینی افواج کے سینئر کمانڈر تھے۔

یہ بھی پڑھیں : امریکہ کا طیارے کو قبضے میں لینا ‘قزاقی’ اور مجرمانہ اقدام ہے، نکولس مادورو

ٹائمز آف اسرائیل نے لکھا کہ وہ اس وقت تک اپنے عہدے پر فائز رہیں گے جب تک کوئی متبادل مقرر نہیں کیا جاتا۔

صہیونی میڈیا رپورٹس کے مطابق یادری نے اپنے استعفے کی وجہ ذاتی مسائل کو قرار دیا!

اسرائیلی فوج نے مزید کہا کہ یادری فی الحال چھٹی پر جائیں گے اور پھر فوج میں "اہم عہدوں” کے لیے اپنی امیدواری کا اعلان کریں گے! یادری کا استعفی حزب اللہ کی جانب سے مقبوضہ علاقوں کے شمالی علاقوں پر بڑے پیمانے پر راکٹ حملوں کے دوران دیا گیا ہے۔

صہیونی ویب سائٹ "واللا” نے چند روز قبل لکھا تھا کہ "جنگ کے آغاز کے تقریباً 11 ماہ بعد، گزشتہ سال 7 اکتوبر کی شکست کے اصل ذمہ دار قرار دئے جانے والے انٹیلی جنس ڈیپارٹمنٹ نے ایک اور تبدیلی دیکھی ہے۔ اور ایسا لگتا ہے کہ یونٹ 8200 کی کمانڈر بریگیڈیئر یوسی شیریل، جو اسرائیلی فوج کی سب سے بڑی انٹیلی جنس یونٹ کے کمانڈر ہیں، آنے والے ہفتوں میں اپنے مشن کے خاتمے کا اعلان کرنے کا ارادہ رکھتے ہیں۔

حالیہ دنوں میں لبنان کی اسلامی مزاحمتی تحریک حزب اللہ کے اربعین آپریشن کے بعد بعض ذرائع نے ان کی گمشدگی کی خبر دی جب کہ بعض دیگر نے شرئیل کی موت کی خبریں شائع کیں۔

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button