غزہ کی حالت 1945ء کے برلن سے بدتر، جنگ فوری روکی جائے، چلی
شیعہ نیوز: چلی کے صدر گیبریل بورک نے صہیونی جارحیت کے نتیجے میں غزہ کی پٹی میں ہونے والی تباہی کی صورت حال کو عالمی جنگ کے اختتام پر 1945 میں جرمن شہر برلن میں ہونے والی تباہی اور نازی فوج کے نقصان سے بھی بدتر قرار دیا۔ انہوں نے مطالبہ کیا کہ غزہ جنگ کو فوری طورپر روکا جائے۔
گوئٹے مالا میں نئے صدرکی تقریب حلف برداری میں شرکت کے موقع پر بورک نے غزہ میں فلسطینیوں کے گھروں کو پہنچنے والی تباہی کی نشاندہی کی، جس کی وجہ سے 1.9 ملین افراد بے گھر ہوئے، جب کہ کھانے پینے کا سامان ختم ہو گیا اور شہری شدید بھوک اور سردی میں رہنے پر مجبور ہیں۔
یہ بھی پڑھیں : چیف جسٹس اور پی ٹی آئی وکیل لطیف کھوسہ ایک بار پھر آمنے سامنے
بورک نے اسرائیل کے خلاف بین الاقوامی عدالت انصاف میں مقدمے پر تبصرہ کرتے ہوئے کہا کہ ان کا ملک جنوبی افریقہ کی جانب سے دائر کیے گئے مقدمے میں حمایت کرتا ہے اور اس سلسلے میں جو اس کی ذمہ داری میں آتا ہے وہ کرے گا۔
قابل ذکر ہے کہ گذشتہ نومبر میں چلی نے غزہ پر جنگ کے پس منظر میں تل ابیب سے اپنے سفیر کو مشاورت کے لیے واپس بلا لیا تھا۔